سندھ بلدیاتی انتخابات: پارٹیوں کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج، الزامات

سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے کراچی میں الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر احتجاج کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پرانی سیاسی جماعتوں سے یہ توقع نہیں تھی کہ خود التوا کی درخواست دے کر خود ہی احتجاج کریں گی۔

(تصویر: جماعت اسلامی میڈیا سیل)

سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے کراچی میں الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر احتجاج کیا ہے۔

تاہم الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پرانی سیاسی جماعتوں سے یہ توقع نہیں تھی کہ خود ہی التوا کی درخواست دے کر خود ہی فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گی۔

سیاسی جماعتوں کی درخواستوں اور موسمی عوامل پر غور کرنے کے بعد ہی الیکشن  کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان محمد سعید نے کہا کہ ’ہم نے انسانیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کیا ہے۔‘

انہوں نے کہا ’محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں سندھ میں شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا امکان ہے۔ الیکشن سے قبل تمام پولنگ مٹیریل کی ڈسٹربیوشن اوپن گراؤنڈ میں ہوتی ہے۔ بارشوں کے باعث پولنگ کا تمام تر سامان ضائع ہوجائے گا۔ ہمارے عملے میں خواتین بھی ہوتیں ہیں۔‘

’اگر پولنگ کے دوران تیز بارشیں ہوگئیں تو خواتین کیسے اپنے گھروں کو جائیں گی؟ کیا لوگ بارشوں کے روان ووٹ دینے آسکیں گے؟ سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہوجاتا ہے۔ اس لیے ہم نے 24 جولائی کو ہونے والے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرکے 28 اگست کو شیڈیول کر دیے ہیں۔‘

’انتخابات کے التوا  کی درخواست تو خود جماعت اسلامی نے دی تھی۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر الیکشن سیل راجہ عارف سلطان منہاس نے صوبائی الیکشن کمیشنر سندھ  کو 18 جون 2022 کو  درخواست دی تھی۔ جماعت اسلامی کے علاوہ ٹی ایل پی اور پاک سر زمین پارٹی نے بھی انتخابات کے التوا کی درخواست دی۔‘

’جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی جماعتوں کی درخواستوں اور موسمی عوامل پر غور کرنے کے بعد ہی الیکشن  کمیشن نے این ای 245 اور سندھ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کیا ہے۔ جماعت اسلامی کا التوا کی درخواست دے کر الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج کرنا صریحاً غیر اخلاقی ہے۔‘

’ایک جمہوری روایات رکھنے والی پرانی  سیاسی جماعت سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ خود ہی التوا کی درخواست دے کر خود ہی فیصلے کے خلاف دھرنا دے۔‘

جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن اور ایم کیو ایم پر الزام

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن کے بیان پر کہا کہ ’جماعت اسلامی الیکشن کمیشن کے ترجمان کے بیان کی شدید مذمت کرتی ہے، ان کا یہ بیان گمراہ کن ہے۔ اصل میں الیکشن کمیشن حکومت کا آلہ کار بنی ہوئی ہے، انہوں نے سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو ابھی تک برطرف نہیں کیا ہے۔‘

’الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ مل کر جو کام کیا انتہائی شرمناک ہے۔ جماعت اسلامی کے چیئرمین الیکشن سیل راجا عارف سلطان کی جانب سے الیکشن کمیشن کو حلقہ NA-245 میں انتخابات کے پروگرام ری شیڈول کرنے کی درخواست دی گئی تھی نہ کہ ملتوی کرنے کی، خط میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے۔‘

’جماعت اسلامی سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے باعث نہ صرف الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کرے گی بلکہ جماعت اسلامی پر لگائے گئے الزام پر قانونی چارہ جوئی بھی کرے گی۔‘

’بلدیاتی انتخابات کراچی کے عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔‘

جے یو آئی ایف کا پیپلزپارٹی پر الزام

سیکرٹری جنرل جمعیت علامہ اسلام (ف) سندھ علامہ راشد سومرو نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’حکمران جماعت پیپلز پارٹی نے دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات ہارنے کے وجہ سے الیکشن ملتوی کروا دیے ہیں۔‘

’پیپلز پارٹی نے پہلے مرحلے میں پولیس، الیکشن کمیشن، لاٹھی گولی اور ڈنڈے کے زور پر دھاندلی کرکے الیکشن جیتا تھا۔ الیکشن ملتوی کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کی بی ٹیم ہے۔‘

’سندھ حکومت کی ہدایات پر الیکشن ملتوی کرانا شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سرمایہ دار امیر لوگوں کے لیے الیکشن کمیشن چلانا کوئی بات نہیں لیکن بلدیاتی انتخابات میں نچلے سطح کے غریب کارکنان اپنی جمع پونجی لگا کر حصہ لیتے ہیں۔ انتخابات کا التوا غریب امیدواراں کے ساتھ زیادتی ہے۔‘

’ہم جب سب جماعتوں کے ساتھ عدالت گئے تھے اور درخواست دی تھی کہ انتخابات ملتوی کروائے جائیں اس وقت کسی جماعت کی بات نہیں سنی گئی۔ اب پیپلزپارٹی کی درخواست پر صرف تین میں ہی انتخابات ملتوی کردیے گئے۔‘

’الیکشن کمیشن کو پیپلزپارٹی کی درخواست پر فیصلہ کرنے سے قبل باقی جماعتوں سے بھی مشاورت کرنا ضروری تھا جو کہ نہیں کیا گیا۔ یہ سراسر زیادتی ہے۔‘

پیپلزپارٹی کے پاکستان تحریک انصاف پر الزامات

وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور ترجمان پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا کہ ’بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے بعد سندھ حکومت کے خلاف انتہائی غلیظ پروپیگنڈا شروع کردیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے کبھی بھی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست نہیں کی۔‘

’کراچی میں اس مرتبہ مون سون کی ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اقدامات اٹھائے اور کراچی شہر کو صاف کیا۔ سندھ لوکل باڈیز میں تو اکثر حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدوار ہی نہیں کھڑے ہوتے اور اگر کوئی تحریک انصاف میں شامل ہو تو وہ حلال اگر کسی اور پارٹی میں جائے تو حرام ہے۔‘

’جب پی ٹی آئی والے خود الیکشن جیتے تو سب ٹھیک لیکن اگر ہار جائیں تو دھاندلی کے الزامات لگا دیتے ہیں اور اگر کوئی فرح گوگی اور بشریٰ بی بی کا نام لے تو عمران خان کہتا ہے آپ غدار ہو جب کہ گوگی اور بشریٰ بی بی کی وجہ سے کتنے اربوں روپوں کی کرپشن ہوئی ہے۔‘

’شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نےحیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کی مہم کی ہے۔ عمران خان کو بھی چاہیے کہ اپنی بیٹی کو الیکشن مہم کے لیے بھیجیں۔ سندھ حکومت عمران خان کی بیٹی کو پوری سیکیورٹی فراہم کرے گی۔‘

پی ٹی آئی کا پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پر غصہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کہا کہ ’ہم الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن پہلے ہی متنازع تھا اب اور ہوگیا ہے۔  ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔‘

’بلدیاتی انتخابات اور این اے 245 کا انتخاب ملتوی ہونا پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کی شکست کی واضح نشانی ہے۔ ضمیروں کا سوداگر پنجاب میں منڈی سجا کر سندھ میں انتخابات سے بھاگ رہا ہے۔ ٹھپہ مافیا آج پھر راہ فرار اختیار کر چکا ہے۔‘

’الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا ہے۔ الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں۔ الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر قبل ازوقت دھاندلی کی ہے۔‘

ایم کیو ایم کا حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کروانے پر زور

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ’ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ سندھ میں صحیح حلقہ بندیوں کے بعد ہی الیکشن کروائے جائیں مگر ہم الیکشن کمیشن کے انتضابات ملتوی کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔‘

’ایم کیو ایم کافی عرصے سے کراچی اور حیدرآباد میں صحیح حلقہ بندیاں کروانے کا کیس لڑ رہی ہے۔ کراچی میں ملیر اور کورنگی کے آبادی کے تناسب میں واضح فرق ہے۔ الیکشن کمیشن ہی حلقہ بندی کی ذمہ دار ہے میں سندھ میں پیپلزپارٹی یہ کام سر انجام دے رہی ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟‘

’پی ٹی آئی کی جناب سے بھی یہی کہا گیا تھا کہ جب تک سندھ میں حلقہ بندیاں نہیں ہوجاتیں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے جائیں۔ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی ہمارے بھائی ہیں، معلوم نہیں کہ انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے معمالے پر اپنا موقف کیوں بدلا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایم کیو ایم نے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر مناسب قانون سازی سے قبل سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم کیو ایم نے سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔‘

جون میں ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ تاخیر سے کروانے کی درخواست دی تھی۔ صوبے میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں تبدیلی سے متعلق سٹئیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فریقین کے درمیان اتفاق رائے سامنے آیا تھا۔

 تاہم سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی درخواست مسترد کردی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان  کو صوبے میں شیڈول کے مطابق انتخابات کرانے کی ہدایت کی۔

بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ سندھ کے 14 اضلاع میں جون میں ہوا تھا جس میں ایم کیو ایم کو کافی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا تھا۔

دوسرا مرحلہ 24 جولائی کو ہونا تھا مگر الیکشن کمیشن نے تاریخ بڑھا کر 28 اگست 2022 کردی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان