ماؤنٹ ایورسٹ، کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون

ثمینہ بیگ نے کہا کہ ’پاکستان کا پرچم لے کے ٹو کے  چوٹی تک پہنچنا میرے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اس وقت جو تاثرات تھے وہ میں بیان نہیں کرسکتی‘۔

عالمی شہریت یافتہ کوہ پیما ثمینہ بیگ پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد کے ٹو بھی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں جن کا کہنا ہے کہ ایک خواب تھا جو پورا ہوا ہے۔ 

آٹھ ہزار 611 میٹرز بلند کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جسے 22 جولائی صبح 7 بجکر 42 منٹ پر ثمینہ بیگ نے سر کیا تھا۔

اس سے قبل ثمینہ بیگ نے 2013 میں ماؤنٹ ایوریسٹ کو سر کر کے پاکستانی پرچم کو دنیا کی بلند ترین چوٹی پر لہرایا تھا۔

رواں برس کے ٹو سر کرنے کی مہم میں 19 خواتین نے حصہ لیا تھا جن کا تعلق ایران اور قطر سمیت کئی ملکوں سے تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دنیا کی  دوسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ثمینہ بیگ نے اپنی مہم کے بعد دیے جانے والے پہلے انٹرویو میں انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے پہلے اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اللہ نے یہ کامیابی عطا کی اور ایک خواب تھا جو کہ پورا ہوا۔

’اس سے بھی بڑی خوشی کی بات یہ ہے کے یہ اعزاز ملنے کے بعد اپنے ملک کی پہلی خاتون بن گئی ہوں جو کے ٹو پر پاکستانی پرچم لہرانے میں کامیاب ہوئی۔‘

ثمینہ بیگ نے کہا کہ ’پاکستان کا پرچم لے کے ٹو کے  چوٹی تک پہنچنا میرے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اس وقت جو تاثرات تھے وہ میں بیان نہیں کرسکتی۔ اس سے پہلے میں نے دو دفعہ سر کرنے کی کوشش کی مگر کامیاب نہیں ہو سکیگ‘

ثمینہ نے بتایا کہ اس مہم کے لیے وہ بہت عرصے سے تیاری کر رہی تھیں اور اس دوران انہوں نے پاکستان میں سات ہزار میٹر سے بلند دو چوٹیاں سر کیں اور تربیتی پروگراموں میں حصہ لیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹنس