ایک کوہ پیما کو کن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے؟

کوہ پیمائی کے دوران کن کن چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے؟ اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے نیپال سے تعلق رکھنے والے پمپا شرپا سے گفتگو کی ہے۔

اس وقت مختلف کوہ پیماؤں نے گلگت بلتستان میں ڈیرے جما رکھے ہیں (فوٹو: ویڈیو سکرین گریب)

گلگت بلتستان کوہ پیماؤں کی جنت ہے کیوں کہ دنیا کی دوسری بڑی بلند ترین چوٹی کے ٹو کے ساتھ ساتھ زیادہ تر بلند ترین چوٹیاں یہاں موجود ہیں اور اس وقت مختلف کوہ پیماؤں نے بلتستان میں ڈیرے جما رکھے ہیں۔

یہ کوہ پیما کے ٹو، نانگا پربت، براڈ پیک، گشا بروم ون اور ٹو کے علاوہ مختلف پہاڑ سر کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

کوئی بھی پہاڑ سر کرنے کے لیے خاص قسم کی چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے، خصوصاً کے ٹو سر کرنے کے دوران آپ کو سرد ترین موسم، غیر یقینی صورت حال، برفانی تودے گرنے یا برفانی طوفان کا ہمہ وقت خطرہ موجود ہوتا ہے، ایسے میں کوہ پیماؤں کو خاص لباس، خاص خوراک اور خاص اوزار کی ضرورت ہوتی ہے۔

کوہ پیمائی کے دوران کن کن چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے؟ اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے نیپال سے تعلق رکھنے والے پمپا شرپا سے گفتگو کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پمپا شرپا نے بتایا کہ ’مہم جوئی کے لیے کلائمبنگ سیٹ جسے ہم کوڈنگ سیٹ کہتے ہیں بہت ضروری ہے۔ اس میں کلائمبنگ بوتھ جو آٹھ ہزار کی بلندی کے لیے مخصوص ہوتا ہے، ہیلمٹ اور سن گلاسز شامل ہیں۔

’اس کے ساتھ پہاڑ پر آسانی سے ہضم ہونے والی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے مثلا نوڈلز، چاکلیٹ، جوس وغیرہ۔‘

ان کا کہنا تھا کہ مہم جوئی کے لیے موسمیاتی صورت حال کے ساتھ ٹیم لیڈر کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔

ان کے مطابق: ’کوہ پیماؤں کو اپنا سفر شروع کرنے سے پہلے پنی چیزوں کو اچھی طرح دیکھ کر پھر سفر شروع کرنا چاہیے۔ ایک کوہ پیما کو ٹاپ ٹو باٹم (مکمل) فٹ ہونا چاہیے تاکہ آٹھ ہزار سے زیادہ کی بلندی پر کسی قسم کا مسئلہ نہ ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان