ایس سی او میں شہباز، مودی ملاقات کا کوئی امکان نہیں: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے بدھ کو کہا کہ پاکستانی وزیراعظم اجلاس میں شریک دیگر رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستانی وزیراعظم اور ان کے انڈین ہم منصب کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران ملاقات کے امکان کو مسترد کیا ہے (تصویر: اے ایف پی)

پاکستان نے بدھ کو کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے انڈین ہم منصب نریندر مودی کے درمیان رواں ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر کسی ملاقات کا ’امکان‘ نہیں ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف 15 سے 16 ستمبر تک ازبکستان میں ہونے والی ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹس کے اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں موسمیاتی تبدیلی، فوڈ سکیورٹی اور دیگر امور ایجنڈے میں شامل ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے انگریزی روزنامے ڈان کو بتایا کہ ’شہاز شریف کی بھارتی وزیراعظم سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔‘

تاہم دفتر خارجہ نے بدھ کو کہا کہ پاکستانی وزیراعظم اجلاس میں شریک دیگر رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی، چینی صدر شی جن پنگ، روسی صدر ولادی میر پوتن اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ایس سی او کے 22 ویں اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم ایک علاقائی سکیورٹی بلاک ہے جس کا آغاز 2001 میں دہشت گردی اور دیگر سکیورٹی خدشات سے نمٹنے کے لیے کیا گیا تھا۔

یہ گروپ ابتدائی طور پر چین، روس اور چار سابق سوویت وسطی ایشیائی ریاستوں پر مشتمل تھا جب کہ بھارت اور پاکستان اس گروپ میں 2017 میں شامل ہوئے۔

یہ علاقائی سربراہی اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان طوفانی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں مشکلات کا شکار ہے اور ماہرین نے اس کی وجہ کو موسمیاتی تبدیلی قرار دیا ہے۔

پاکستان میں سیلاب نے 1400 سے زیادہ افراد کی جان لے لی ہے۔ لاکھوں مویشی بہہ گئے اور فصلوں کا بہت بڑا حصہ تباہ ہو گیا ہے۔

سیلاب نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے جہاں حکام کا کہنا ہے کہ نقصانات 40 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان