پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف کے اپنے بڑے بھائی اور پارٹی قائد نواز شریف سے مبینہ مشورے کی خبروں پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سابق وفاقی وزرا اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں فواد چوہدری اور شیرین رحمان نے ٹوئٹر پر اپن ردعمل ظاہر کیا۔
ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے برطانیہ میں موجود وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو لندن میں نواز شریف سے ملاقات کی۔
میڈیا رپارٹس کے مطابق ملاقات میں پاکستان کی سیاست، انتخابات اور مبینہ طور پر عسکری قیادت میں اہم تقرری سے متعلق امور زیر بحث آئے۔
پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر میں اپنے عہدے سے سبک دوش ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے چند روز قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کو آئندہ عام انتخابات تک موخر کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
ان کے خیال میں موجودہ برسر اقتدار سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کے پاس اس اہم عہدے پر تعیناتی سے متعلق فیصلہ کرنے کا ’اخلاقی جواز‘ موجود نہیں۔
دستور پاکستان کے تحت پاکستان فوج کے سربراہ کی تعیناتی ملک کا وزیر اعظم کرتا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ بابر افتخار پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے خواہش مند نہیں۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ہفتے کو اسلام آباد میں میڈیا کو بتایا تھا کہ موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
اسی روز وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے گجرات میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف فوج کے سربراہ کی تقرری کا فیصلہ نواز شریف سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
آج ٹوئٹر پر سابق وفاقی وزیر برائے انسان حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سوال اٹھایا: ’کیا وہ لوگ جو کرائم منسٹر اور بدمعاشوں کو اقتدار میں لائے وہ سمجھتے ہیں کہ یہ لاٹ سکیورٹی رسک اور پاکستان کے لیے خطرہ ہے کیونکہ لندن میں بیٹھے مجرم سے ہر بات کی جاتی ہے جو آفیشل کی خلاف ورزی ہے۔ سیکرٹ ایکٹ، بشمول خفیہ معاملات؟’
There u go if any proof needed that a convict sitting in London will make this imp decision. For that he wld be given confidential info in violation of Official Secrets Act. @OfficialDGISPR any reaction to this very political statement itself a violation of Official Secrets Act? pic.twitter.com/9yLRzzyCbf
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) September 19, 2022
خرم دستگیر کے بیان سے متعلق ایک خبر اپنی ٹویٹ میں شیریں مزاری نے دعویٰ کیا کہ ’یہ (خبر) اس بات کا ثبوت ہے کہ لندن میں بیٹھا مجرم یہ اہم فیصلہ کرے گا اور اس کے لیے اسے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خفیہ معلومات فراہم کی جائیں گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان اور سابق وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ ’پاکستانی عوام فوج کو اپنے دل کے قریب رکھتی ہے اور سزا یافتہ شخص کا سربراہ منتخب کرنے کا فیصلہ فوج کے وقار اور احترام کے خلاف ہے۔‘
انہوں نے پیر کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی اس سنگین قانونی خلاف ورزی کے خلاف بھرپور احتجاج کرتی ہے۔
انہوں نے بھی لندن میں مبینہ طور پر آرمی چیف کی تقرری پر مشاورت کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
پاکستان کے عوام پاک فوج کو اپنے دل کے قریب رکھتے ہیں ایک سزا یافتہ مجرم کا اس ادارے کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ فوج کے وقار اور احترام کے منافی ہے اور تحریک انصاف اس سنگین قانونی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کرتی ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 19, 2022
پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کے رہنما جبران الیاس نے ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے پاکستانی میڈیا میں چھپنے والی وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لندن میں حالیہ ملاقات کی تصویر شیئر کی۔
جبران الیاس نے اپنی ٹویٹ میں سوال اٹھایا: ‘سوال: وہ جان بوجھ کر اس تقرری کو متنازع بنانے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں؟ کیا انہیں ہمارے جذبات مجروح کرنے کی سزا ملے گی؟’
[Discussion]
— Jibran Ilyas (@agentjay2009) September 19, 2022
News about Shahbaz going to London to consult an absconder about COAS appointment & the pic on the right were both released by PMLN
Question: Why are they trying to make this appointment controversial on purpose? Will they be punished for hurting our sentiments? pic.twitter.com/h1icZXTUxb
پاکستان مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے پیر کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ نواز شریف ایک مرتبہ پھر پاکستان کا سیاسی نقشہ ترتیب دے رہے ہیں۔
نواز شریف کے مخالفین نے انکے خلاف ظلم و انتقام کی ہر حد پار کر لی، انھیں مٹانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی مگرمخالفین کی اس سے بڑی سزا اور کیا ہو گی کہ وہ اپنی جیتی آنکھوں سے اُسی نواز شریف کو ایک بار پھر پاکستان کا سیاسی نقشہ ترتیب دیتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ #SupremeLeaderNawaz
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) September 19, 2022
دوسری طرف وزیر دفاع نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف آرمی چیف کی تعیناتی جیسے قومی اہمیت کے معاملے کو متنازع بنانے سے گریز کرے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر بات نہ کی جائے کیونکہ آرمی چیف کی تقرری پر سیاست کرنے سے ادارے کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اپوزیشن آرمی چیف کی تقرری پر سیاست کر رہی ہے۔