انڈیا اور روس سوپرسانک میزائل منصوبے سے پانچ ارب ڈالر کمانے کے لیے پرامید

یہ جوائنٹ وینچر، 50.5 فیصد انڈین اور 49.5 فیصد روسی شراکت کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے فلیگ شپ میک ان انڈیا پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

18 اکتوبر 2022 کو گاندھی نگر میں ڈیفنس ایکسپو 2022 میں دکھائے گئے انڈیا کے براہموس سپرسونک کروز میزائل کے ماڈل کے پاس سے لوگ گزر رہے ہیں (اے ایف پی)

انڈیا اور روس کے مشترکہ منصوبے کے تحت جوہری سوپرسونک کروز میزائل بنائے جانے والے پراجیکٹ کے چیئرمین نے امید ظاہر کی ہے کہ 2025 تک اس منصوبے سے پانچ ارب ڈالر تک منافع کمایا جا سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس انڈین روسی مشترکہ منصوبے کے تحت فلپائن کے ساتھ 375 ملین ڈالر کی برآمدات کے منصوبے پر دستخط کر لیے گئے ہیں۔

چیئرمین اتل ڈی رانے نے منگل کو روئٹرز کی ساتھی پبلیکیشن اے این آئی کو بتایا کہ براہموس ایرو سپیس نئے آرڈرز کے لیے انڈونیشیا، ملائیشیا اور ویت نام کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

یہ جوائنٹ وینچر، 50.5 فیصد انڈین اور 49.5 فیصد روسی شراکت کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے فلیگ شپ ’میک ان انڈیا‘ پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

انڈیا نے لائسنس کے تحت روسی مگ لڑاکا طیارے اور ایس یو 30 جیٹ طیارے بنائے ہیں اور دونوں نے انڈیا میں براہموس میزائل بنانے میں تعاون کیا ہے۔ روس روایتی طور پر انڈیا کو اسلحہ فراہم کرنے والا اہم ملک بھی رہا ہے۔

گذشتہ سال اپریل میں روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا تھا کہ دونوں ممالک انڈیا میں روسی فوجی سازوسامان کی ’اضافی‘ پیداوار پر بات کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈیا، جس نے کھلے عام روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت نہیں کی ہے، چین کے بعد ماسکو کا دوسرا بڑا تیل کا خریدار بن چکا ہے۔

پراجیکٹ کے چیئرمین رانے نے بتایا: ’وزیر اعظم نریندر مودی نے 2025 تک پانچ ارب ڈالر (دفاعی برآمدات میں) حاصل کرنے کا ہدف دیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ براہموس خود 2025 تک پانچ ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائے گا۔‘

انڈیا کی دفاعی افواج فی الحال براہموس زمین سے زمین پر مار کرنے والے سپرسونک میزائل کا استعمال کرتی ہیں، اور ان کو زمین، سمندر اور ذیلی سمندری پلیٹ فارم سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا