پتھروں سے محبت کی کہانی سناتی بلوچستان کی طالبہ

پتھروں کے فن پاروں سے لوک داستانیں سنانے والی جویریہ اکبر کا مقصد محبت کے تصور کو اجاگر کرنا ہے۔

جویریہ اکبر نے ایک نئے میڈیم اور مشکل کام کے ذریعے محبت کے پیغام اور اس کی اہمیت بتانے کی کوشش کی ہے(انڈپینڈنٹ اردو)

بلوچستان یونیورسٹی کی طالبہ جویریہ پتھر سے فن پارے بناتی ہیں ان کے مطابق اس کا مقصد محبت کی پہچان کروانا ہے۔

جویریہ کا کہنا ہے کہ ’میں نے تجریدی آرٹ کے ذریعے کچھ کرنے کی کوشش کی ہے کیوں کہ اس میں توڑ پھوڑ ہے اور محبت بھی انسان کو توڑ دیتی ہے لیکن وہ پھر بھی ڈٹا رہتا ہے۔‘

جویریہ اکبر کے مطابق انہوں نے ایک نئے میڈیم اور مشکل کام کے ذریعے محبت کے پیغام اور اس کی اہمیت بتانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ مزید بتاتی ہیں کہ ’فن پارے عمومی طور پر رنگوں سے بنائے جاتے ہیں لیکن مجھے یہ لگا کہ میرے موضوع کے لیے پتھر ہی سب سے بہتر ہے۔ جن کو استعمال کرکے میں بہتر طریقے سے اپنی سوچ اور پیغام کو سامنے لاسکتی ہوں۔‘

جویریہ کے مطابق انہوں نے ابھی تک چار تصویریں تخلیق کی ہیں جو مختلف لوک داستانوں سے اٹھائی گئی ہیں۔ ان میں پنجاب سے ہیر رانجھا، بلوچ تاریخ سے کا ہانی اور شہ مرید، پشتون ثقافت سے یوسف اور شیر بانو اور سندھ بلوچستان کی مشترکہ داستان سسی پنوں کو ان تصاویر میں دکھایا گیا ہے۔

جویریہ کہتی ہیں ’ایک فن کار کے مختلف مزاج ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ لیکن میری کوشش ہے کہ میں اسی سوچ کو لے کر آگے بڑھوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن