’لانگ مارچ کا اعلان سعودی ولی عہد کا دورہ ملتوی ہونے کی وجہ بنا‘

وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق عمران خان نے سات سال قبل دھرنے پر چینی صدر کا دورہ کینسل کروایا، اب 21 نومبر والے دھرنے کے اعلان سے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم کا دورہ ملتوی ہوا۔

سات ستمبر 2017 کو اس وقت کے پاکستانی وزیر خارجہ اور موجودہ وزیر دفاع خواجہ آصف اسلام آباد میں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران(اے ایف پی)

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اتوار کو الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی چیئرمین عمران خان کے دھرنے کے اعلان کی وجہ سے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 28 اکتوبر کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں بتایا تھا کہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے دس بلین ڈالر سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔


تاہم ہفتے کو دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ تصدیق کی کہ ان کا دورہ ملتوی ہو گیا ہے اور یہ کہ دورے کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خواجہ آصف نے آج ایک ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان نے سات سال قبل پہلے دھرنے پہ چینی صدر کا دورہ ’کینسل کروایا تھا۔‘
’اب21 نومبر والے دھرنے کے اعلان سے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم کا دورہ ملتوی ہوا ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اپنے مفادات کے علاوہ کچھ نہیں سوچتے۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو  سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ ’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان  نے پاکستان کا نہیں بلکہ ایشیا کا دورہ ملتوی کیا ہے، جس میں تمام ایشیائی ممالک شامل تھے۔ 
’جو ممالک پاکستان سے طویل المدتی تعلقات چاہتے ہیں، ان کے تجزیہ کاروں اور انٹیلی جنس کی رائے ہے کہ اگر آپ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں سے تعلق رکھتے ہیں تو پاکستان کے عوام اس کو خود سے لاتعلقی سمجھتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’لہٰذا کوئی بھی ملک جو پاکستان سے طویل المدتی تعلقات چاہتا ہے وہ ان حکمرانوں سے واجبی تعلقات رکھے گا جن میں گرم جوشی نہیں ہو گی۔‘
عمران خان جلد انتخابات کا مطالبہ لے کر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔
وزیر آباد میں لانگ مارچ پر فائرنگ کے دوران زخمی ہونے کے بعد وہ لانگ مارچ کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ انہوں نے کہا ہے کہ وہ راولپنڈی میں لانگ مارچ اور پی ٹی آئی کے قافلوں کا استقبال کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان