میٹا پر ’پرائیوسی‘ کی خلاف ورزی کا الزام، فیس بک پر بھاری جرمانہ

آئرلینڈ کے ڈیٹا پرائیویسی سے متعلق ادارے نے پیر کو سوشل میڈٰیا پلیٹ فارم فیس بک کو ساڑھے 26 کروڑ یورو (27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ کیا ہے۔

کیلیفورنیا کے مینلو پارک میں نو نومبر 2022 کو میٹا ہیڈ کوارٹر میں لوگ تصاویر بنوا رہے ہیں (اے ایف پی)

فیس بک کو آئرلینڈ کے ڈیٹا پرائیویسی سے متعلق ادارے کی جانب سے تازہ جرمانے کے بعد اس کی مالک کمپنی میٹا کو ہونے والا جرمانہ تقریباً ایک ارب یورو تک جا پہنچا ہے۔

آئرلینڈ کے ڈیٹا پرائیویسی سے متعلق ادارے نے پیر کو سوشل میڈٰیا پلیٹ فارم فیس بک کو ساڑھے 26 کروڑ یورو (27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ کیا ہے۔

یہ جرمانہ ایک تحقیقات کا نتیجہ ہے جو اپریل 2021 میں شروع کی گئی تھی۔ تحقیقات کا تعلق فیس بک کے نجی ڈیٹا کے جمع کردہ ڈیٹا سیٹ کے سامنے آنے سے ہے۔ نجی معلومات کو آن لائن دستیاب بنا دیا گیا تھا۔ فیس بک کو کئی اصلاحی اقدامات کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

پیر کو کیا جانے والا جرمانہ وہ چوتھا جرمانہ ہے جو آئرلینڈ ڈیٹا پرائیویسی کمشنر (ڈی پی سی) نے میٹا کی مختلف کمپنیوں میں ایک کمپنی کو کیا۔ ڈی پی سی یورپی یونین میں میٹا کا سرکردہ پرائیویسی ریگولیٹر ہے اور اس کے پاس سوشل میڈیا گروپ سے متعلق مزید 13 انکوائریاں باقی ہیں۔

نگران ادارے نے ستمبر کو میٹا کے ذیلی ادارے انسٹاگرام کو 40 کروڑ 50 لاکھ یورو کا ریکارڈ جرمانہ کیا تھا۔ میٹا اس جرمانے کے خلاف اپیل کا ارادہ رکھتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی پی سی ایپل، گوگل، ٹک ٹاک اور ٹیکنالوجی کی دوسری بڑی کمپنیوں پر اس لیے نظر رکھتا ہے کیونکہ اس یورپی ہیڈکوارٹر آئرلینڈ میں ہے۔ یہ اس وقت ان کمپنیوں کے خلاف 40 انکوائریاں کر رہا ہے جن میں سے 13 کا تعلق میٹا سے ہے۔

آرئرش ریگولیٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین کے دوسرے متعلقہ ریگولیٹروں نے پیر کو جاری ہونے والے فیصلے سے اتفاق کیا ہے۔

اس سے پہلے اس فیصلے کا مسودہ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو باضابطہ بنانے کے بلاک کے ’ون سٹاپ شاپ‘ نظام کے تحت گذشتہ ان اداروں کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔

اضافی رپورٹنگ: روئٹرز

(ترجمہ: علی رضا)

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی