حج کرنا ہے لہذا پاکستانی شہریت دی جائے: امریکی شہری

پشاور میں مقیم ایک امریکی شہری نے پاکستانی شہریت کے حصول کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کی عمارت کا بیرونی منظر  (اے ایف پی)

اسلام قبول کرنے اور پاکستانی خاتون سے شادی کرنے کے بعد ایک امریکی شہری نے پشاور ہائی کورٹ میں پاکستانی شہریت حاصل کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ وہ حج کا فریضہ ادا کر سکیں۔

پشاور میں مقیم امریکی شہری نے عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں پاکستان سٹیزن ایکٹ 1951 کے تحت شہریت کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں بتایا گیا ہے کہ امریکی شہری نے اسلام قبول کیا اور پشاور کی رہائشی خاتون سے شادی کر رکھی ہے۔

اس مقدمے کے وکیل سیف اللہ محب کاکاخیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ درخواست گزار بحیثیت مسلمان پاکستانی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ حج اور عمرہ کر سکیں۔

انہوں نے بتایا: ’میرے موکل کے امریکی پاسپورٹ میں ان کا مذہب مسیحیت درج ہے، اس لیے وہ حج یا عمرے کی ادائیگی کے لیے نہیں جا سکتے۔‘

امریکی پاسپورٹ میں مذہب کے خانے کی عدم موجودگی سے متعلق سوال پر وکیل سیف اللہ نے بتایا کہ ان کے موکل مذہب کے اندراج والا پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے غیر ملکی یا پاکستانی خاتون یا مرد سے شادی کرنے والے غیر ملکی شہری پاکستانی شہریت کے حق دار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان سٹیزن ایکٹ اور پشاور ہائی کورٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے حالیہ فیصلوں کے مطابق پاکستانی شہری سے شادی کرنے والے ہر شخص کو شہریت یا پاکستان اوریجن کارڈ دیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق امریکی شہری نے 2018 میں مذہب اسلام قبول کیا اور 2020 میں اپنی موجودہ اہلیہ کو شادی کا پیغام دیا۔

درخواست کے مطابق: ’2022 میں ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی اور اب وہ مزید امریکی معاشرے میں نہیں رہنا چاہتے، جس کی وجہ وہاں مساجد کی کمی اور مسلمانوں کی اکثریت کا مارکیٹوں اور سڑکوں پر فریضہ نماز ادا کرنا ہے۔‘

امریکی شہری نے درخواست میں مزید بتایا کہ وہ پاکستانی معاشرے میں بہت مطمئن ہیں، جبکہ ان کی بیٹی بھی یہاں محفوظ رہے گی۔

وکیل سیف اللہ کے مطابق ان کے موکل نے داڑھی رکھی ہوئی ہے اور وہ مکمل طور اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں اور بالکل نہیں چاہتے کہ ان کے پاس امریکی پاسپورٹ ہو یا اس پر وہ حج یا عمرے کی سعادت کے لیے جائیں۔

سیف اللہ محب کاکا خیل نے مزید بتایا کہ امریکی شہری سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی میڈیا سے بات کرنے کے خواہش مند ہیں۔  

پاکستانی شہریت کا قانون

پاکستان میں شہریت کے حوالے سے پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ 1951 موجود ہے، جس کے تحت 14 اگست 1947 کے بعد پاکستانی سرزمین پر پیدا ہونے والا اور کسی دوسرے ملک میں مستقل رہائش اختیار نہ کرنے والا ہر شخص پاکستانی شہری ہو گا۔

قانون میں واضح کیا گیا ہے کہ پیدائش کے وقت کسی شخص کے والدین کی کسی دوسرے ملک کی شہریت ہونے کی صورت میں وہ پاکستانی شہری تصور نہیں ہو گا۔

ایکٹ کی شق 10 کے تحت پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والا غیر ملکی وفاقی حکومت کو درخواست دے کر اور دوسری تمام تر قانونی ضروریات پورا کرنے کے بعد پاکستانی شہری تصور ہو گا۔ 

ماہرین کی رائے

رواں برس اکتوبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان میں پیدا ہونے والے ایک افغان باشندے کو شہریت دینے کا حکم جاری کیا تھا۔   

افغان باشندے کے وکیل عمر اعجاز گیلانی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ پاکستانی پارلیمان نے 1951 میں قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت پاکستانی سرزمین پر پیدا ہونے والا بچہ پیدائش کے ساتھ ہی پاکستانی شہری تصور ہوتا ہے اور اسے وہ تمام حقوق حاصل ہوں گے جو کسی بھی دوسرے پاکستانی شہری کو حاصل ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ قانون کے تحت پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والا غیر ملکی پاکستان کی شہریت حاصل کرنے کا حقدار بن جاتا ہے اور اسی طرح پاکستانی مرد سے شادی کرنے والی غیر ملکی خاتون کو بھی یہی سہولت حاصل ہر گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان