’اعظم سواتی بلوچستان سے رہا، اسی الزام میں سندھ میں گرفتار‘

بلوچستان ہائی کورٹ نے جمعے کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام مقدمے ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی(فائل فوٹو: پی آئی ڈی)

بلوچستان کی عدالت سے رہائی حاصل کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی کو سندھ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے جمعے کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام مقدمے ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کی درخواست ان کے صاحبزادے نے بلوچستان ہائی کورٹ میں جمع کروائی تھی، جس پر جمعے کو سماعت ہوئی۔

تاہم بعد میں سندھ پولیس ایک خصوصی طیارے کے ذریعے اعظم سواتی کو تحویل میں لینے پہنچی۔

اس حوالے سے اعظم سواتی کے بھانجے سہیل سواتی انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اعظم سواتی کو کوئٹہ سے نو دسمبر کی شام تین سے ساڑھے چار بجے کے درمیان تحویل میں لیا گیا۔

سہیل سواتی نے بتایا ہے کہ اعظم سواتی کو دو روزہ راہداری ریمانڈ پر سندھ پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

اعظم سواتی کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’اعظم سواتی کو سندھ پولیس کی جانب سے گرفتار کرنا قابل مذمت عمل ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سندھ پولیس سے ڈاکو اور جرائم پیشہ افراد پکڑے نہیں جاتے، کچے میں ڈاکو سندھ پولیس کو روز دھمکاتے ہیں لیکن ایک بزرگ شہری کے خلاف ایسا رویہ افسوسناک ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹوئٹس کرنے پر بلوچستان میں پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے جب کہ دیگر صوبوں میں درج مقدمات علیحدہ ہیں۔

کوئٹہ سے اعظم سواتی کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ ’اعظم سواتی بلوچستان سے رہا اور اسی الزام میں سندھ میں گرفتار۔ روزانہ قانون کا جنازہ نکل رہا ہے۔‘

اسی طرح فواد چوہدری نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’اس وقت انسانی حقوق کے حالات یہ ہیں کہ بلوچستان ہائی کورٹ اعظم سواتی پر مقدمے خارج کرنے کا حکم دیتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا جہاز کوئٹہ پہنچتا ہے، اعظم سواتی کو سندھ پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے۔ انہیں مقدمات میں جو بلوچستان ہائی کورٹ نے خارج کیے۔‘

اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ نے اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں مزید مقدمات درج نہ کرنے حکم دیا تھا۔

جبکہ چار دسمبر کو کوئٹہ کی مقامی عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان