یوکرین: ’جنگ بندی‘ کے باوجود روسی حملے

امریکہ کی نائب وزیردفاع لورا کوپر کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی یہ امداد ’ سکیورٹی کی مد میں اب تک دی جانے والی امداد کی سب سے بڑی رقم ہے۔‘

آٹھ نومبر 2022 کی اس تصویر میں ایک یوکرینی فوجی روسی پوزیشنز کی جانب آرٹلری شیل فائر کرتے ہوئے(اے ایف پی)

امریکہ نے یوکرین کے لیے مزید تین ارب ڈالر کی سکیورٹی امداد کا اعلان کر دیا۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب روسی صدر ولادی میر پیوتن کے اعلان جنگ بندی کے باوجود یوکرین کے مشرقی علاقوں میں روس کے حملے جاری ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کی نائب وزیردفاع لورا کوپر کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی یہ امداد ’ سکیورٹی کی مد میں اب تک دی جانے والی امداد کی سب سے بڑی رقم ہے۔‘

یوکرین کے صدر وولودی زیلینسکی نے امریکہ کے اس امدادی پیکیج کو ’بروقت اور موثر‘ قرار دیا ہے۔

اس اعلان کے ساتھ ہی یوکرین کو گذشتہ سال فروری میں روسی حملے کے بعد ملنے والی امریکی کی سکیورٹی امداد کا حجم 24 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ روز امریکہ اور جرمنی دونوں نے یوکرین کو روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے انفنٹری گاڑیاں فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

دوسری جانب روسی صدر ولادی میرپیوتن کے آرتھوڈوکس کرسمس کے موقعے پر 36 گھنٹے کے لیے کی جانے والی جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یوکرین کے مشرقی علاقوں میں شیلنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

روسی صدر کے اعلان کے مطابق یہ جنگ بندی جمعے کو مقامی وقت کے مطابق نو بجے شروع ہونی تھی جو یوکرین پر روسی حملے کے بعد پہلا مکمل وقفہ ہوتا، تاہم مقررہ وقت کے بعد بھی یوکرین کے مشرقی علاقے بخموت میں شیلنگ کی آوازیں سنائی دیں جبکہ روسی افواج نے کرماتورسک کے علاقوں میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔

یوکرین کا ردعمل

یوکرینی صدر کے دفتر کے ترجمان کریلو تائموشنکو نے جنگ بندی کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روسی افواج نے جنوبی شہر خیرسون میں ایک فائر سٹیشن کو نشانہ بنایا ہے جس میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

جب کہ یوکرین کے لگانسک ریجن کے سربراہ نے بھی اپنے علاقے میں روسی افواج کے کم سے کم 14 حملوں کی نشاندہی کی ہے۔

تاہم روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس جنگ بندی کے اعلان پر عمل کر رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے یوکرین افواج پر مسلسل شیلنگ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی اعلان جنگ بندی کے باوجود روس کے ان حملوں کو ’مذموم‘ قرار دیا ہے۔

گذشتہ ہفتے روس کی وزارت دفاع  کے بیان میں کہا گیا تھا کہ یوکرین کے دونیتسک صوبے میں روس کے زیر قبضہ حصے میں ایک فوجی عمارت پر یوکرین کے نئے سال کے موقعے پر ہونے والے حملے میں 63 روسی فوجی مارے گئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آن لائن پوسٹ کی جانے والی فوٹیج میں علاقائی دارالحکومت دونیتسک کے جڑواں شہر ماکیوکا قصبے میں ایک عمارت کو پروفیشنل کالج کے طور پر دکھایا گیا جو دھواں میں لپٹے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی تھی۔

قبل ازیں یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ اس حملے میں 400 روسی مارے گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا