2022 میں ایک بھی ہوم میچ نہ جیتنے پر بابر اعظم مایوس

گرین شرٹس نے ہوم سیزن میں نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کو برابر کیا، جبکہ گذشتہ مہینے انگلینڈ سے تین ٹیسٹ ہارے تھے۔

پاکستان کے کپتان بابر اعظم 25 دسمبر 2022 کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے موقع پر میڈیا بریفنگ کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹیم کی جیت کے بغیر ہوم سیزن پر مایوس ہیں، تاہم انہوں نے کم رنز کے لیے کھلاڑیوں کی انجری یا پچز کو ذمہ دار ٹھہرانے سے انکار کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان دو بار شکست کے دہانے سے واپس آیا، اور نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کو ڈرا کیا۔

گذشتہ ماہ انگلینڈ نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستانی ٹیم کو وائٹ واش کیا تھا۔

پاکستانی ٹیم نے ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گئے آٹھ میچوں میں سے کوئی میچ بھی نہیں جیتا، جس نے گرین شرٹس کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنانے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

بابر اعظم نے تسلیم کیا کہ انہیں ایسے ہوم سیزن کی امید نہیں تھی۔

ہوم سیریز میں مسلسل تیسری بار شکست سے بمشکل بچ جانے کے بعد پریس کانفرنس میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ٹیسٹ سیزن توقعات کے مطابق نہیں رہا۔

’یہ کوئی جواز نہیں لیکن ہمارے کچھ کھلاڑی ان فٹ تھے جس سے ہمارا کمبینیش خراب ہوا۔‘

پاکستانی کی بولنگ خاص طور پر متاثر ہوئی۔

فاسٹ بولر شاہین آفریدی گھٹنے کی انجری کی وجہ سے کھیل نہیں پائے، جبکہ حارث رؤف اور نسیم شاہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں حصہ نہیں لے سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف استعمال ہونے والی پچز کو بھی بلے بازی کے لیے بہت زیادہ موزوں ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ اس سے بھی ان کے مقصد میں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

بابر اعظم کے بقول: ’بے شک پچز کے بارے میں باتیں کی جا رہی ہیں لیکن ہر وینیو پر کنڈیشنز مختلف ہوتی ہیں۔

’ہم پچز پر کارکردگی دکھاتے ہیں لیکن جو پچیں آپ کو ملتی ہیں وہ ملتی ہیں اور اس کے بعد آپ کو اپنے منصوبوں کو عملی شکل دینا ہوتی ہے۔ آپ صرف پچوں کی وجہ سے میچ میں شکست کی شکایت نہیں کر سکتے۔

’ہم نے انہیں اپنے پلان کے مطابق تیار کیا لیکن ہماری مرضی کے نتائج سامنے نہیں آئے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ