گذشتہ روز امریکی پابندیوں کی زد میں آنے والا روس کا واگنر گروپ ایک نجی فوجی کمپنی ہے جو ماسکو کی یوکرین کے خلاف جنگ میں اس کی مدد کر رہی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ نیوز کے مطابق امریکی پابندیوں کے بعد واگنر گروپ کی دنیا بھر میں کاروباری سرگرمیاں محدود ہو گئیں ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اس گروپ کو ٹرانس نیشنل جرائم پیشہ تنظیم قرار دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
واگنر گروپ کو امریکہ کی طرف سے عالمی جرائم پیشہ تنظیم (ٹی سی او) قرار دیے جانے کی صورت میں کمپنی کے امریکہ میں اثاثے منجمد ہو جائیں گے جب کہ امریکی شہری اس سے فنڈ، سامان یا سروسز فراہم نہیں کر سکیں گے۔
جمعے کو وائس آف امریکہ کو انٹرویو میں سٹریٹیجک مواصلات کے لیے امریکی سلامتی کونسل کے رابطہ افسر جان کربی کا پابندیوں کے بارے میں کہنا تھا کہ ’اس سے ہمیں مزید لچک ملے گی۔ ہم پہلے ہی تمام شعبوں میں روس پر پابندیاں لگا رہے تھے اور ان میں سے کچھ پابندیاں اور برآمدی کنٹرول جن کے بارے میں ہم جانتے ہیں ان کا واگنر جیسے نجی فوجی کنٹریکٹرز پر بھی بالواسطہ اثر پڑا ہے لیکن ان کا ہدف خاص طور پر واگنر گروپ ہے۔‘
کربی نے مزید بتایا کہ امریکی وزارت خزانہ اگلے واگنر گروپ پر پابندیوں پر عملدرآمد شروع کر دے گی۔
کربی نے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادی میر پوتن کے قریبی ساتھی اور کاروباری شخصیت ایوگنی پریگوزن کی قیادت میں چلنے والے واگنر گروپ کو ہدف بنائیں۔
حالیہ سالوں میں اس گروپ نے نہ صرف یوکرین بلکہ شام، لیبیا، سوڈان، وسطی افریقی جمہوریہ، موزمبیق اور مالی میں بھی اپنی موجودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور اس پر ان ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے جہاں یہ کام کرتا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے حال ہی میں روسی ریل کاروں کی خفیہ تصاویر بھی جاری کی ہیں جن کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ واگنر گروپ کی طرف سے شمالی کوریا سے راکٹ اور انفنٹری میزائل فراہم کرنے کی ہیں جنہیں روسی فوج استعمال کرے گی۔
بائیڈن انتظامیہ نے یہ تصاویر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پینل کے حوالے کر دی ہیں جس کے پاس شمالی کوریا کے خلاف عائد پابندیوں کو عملی شکل دینے کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے ہتھیاروں کی منتقلی کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
یوکرین میں لڑنے والے 40 ہزار سزا یافتہ روسی مجرم
گذشتہ ماہ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ واگنر گروپ نے تقریباً 50 ہزار جنگجو یوکرین میں تعینات کیے جن میں سے 40 ہزار روسی جیلوں میں بند جرائم پیشہ افراد تھے۔
شہری حقوق کی ’تنظیم رشیا بیہائیڈ بارز‘ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اولگا رومانووا نے وی او اے کو بتایا کہ جو قیدی واگنر کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے پر تیار ہو جاتے ہیں انہیں تقریباً تین ہزار ڈالر ماہانہ دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2022 کے آخر تک روسی مجرموں میں یوکرین میں واگنر گروپ میں خدمات انجام دینے کی خواہش نمایاں طور پر کم ہوئی ہے جس کی وجوہات میں ماورائے عدالت قتل، وعدوں کی خلاف ورزی اور جنگ میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں شامل ہیں۔
غیر ملکی دہشت گرد تنظیم
کربی اس بات کی تصدیق نہیں کی آیا امریکہ واگنر گروپ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دسمبر میں امریکی قانون سازوں کے دو جماعتی گروپ نے ہولڈنگ اکاؤنٹیبل رشین مرسینریز (ایچ اے آر ایم) ایکٹ متعارف کروایا۔
دو جماعتوں کی حمایت سے ہونے والی قانون سازی کے تحت وزیر خارجہ واگنر گروپ کو غیر ملکی دہشت گردی تنظیم نامزد کر سکیں گے۔
نومبر میں یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں یورپی کونسل پر زور دیا گیا کہ واگنر گروپ کو دہشت گردوں کی یورپی یونین کی فہرست میں شامل کیا جائے۔
بین الاقوامی مرکز برائے انسداد دہشت گردی کے ریسرچ فیلو میرل ڈیموئنک کا کہنا ہے کہ روسی گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے نہ صرف اس کے اثاثے منجمد ہوں گے بلکہ اس کی جانب سے ارکان کی بھرتی، ان کی فنڈنگ اور سفر پر پابندی ہوگی۔