پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان مارچ 2023 کے بعد خام تیل اور توانائی سے متعلق دیگر مصنوعات کی تجارت شروع ہو جائے گی۔
روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مارچ تک چیزیں مکمل ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مارچ 2023 میں جتنی ایل این جی ملک میں استعمال ہونی ہے، وہ ہمارے پاس موجود ہے۔ اگر ملک پر توانائی کا بوجھ کم ہوگا تو اس کا مطلب ہے عوام پر یہ بوجھ کم ہوگا۔ اگر ملک پر بوجھ پڑے گا تو اس کا مطلب ہے عوام پر بھی توانائی کا بوجھ پڑے گا۔‘
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ’ہمارے بہت سے ممالک کے ساتھ معاملات چل رہے ہیں۔ سارے خصوصی معاملات مارچ تک حل کر دیے جائیں گے اور جو بڑا معاملہ ہے یعنی توانائی وہ اس سال کے آخر تک حل ہو جائے گا۔‘
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ’ملک میں توانائی کی سکیورٹی بڑھانے اور قیمتیں کم کرنے کا ہمارا سب سے بڑا منصوبہ اس سال مکمل ہو جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مصدق ملک کے مطابق: ’مارچ کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہوں گے۔ ایک یہ ہے ہم خام تیل سستا منگوا لیں اور دوسرا راستہ یہ ہے کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات 18 سے 20 ڈالر کا پریمیم دے کر منگوا لیں۔‘
مصدق ملک نے کہا، ’جتنا خام تیل اضافی آئے گا۔ اتنی ہی ریفائن پراڈکٹ کم ہو جائے گی۔ رفائن پراڈکٹ مہنگی ہے، اس پر پریمیم بھی زیادہ ہے، خام والا کام سستا بھی ہے اور اس پر پریمیم بھی کم ہے۔‘
’ہمارے اوپر اس وقت ایک بیرونی سیکٹر کا مسئلہ ہے، اس کے لیے ہم روز بیٹھ کر اپنی معاشی صورتحال کو بیلنس کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک ذمہ دارانہ انداز میں ملک کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی روس کے پاس بھی ایل این جی کی کمی ہے، وہ اس سال کے آخر یعنی اگلی سردیوں سے قبل ہمارے سامنے کچھ تجاویز اور ایل این جی کے کارگوز رکھیں گے۔ اور ہم ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ریٹ اور کارگوز کے بارے میں ابھی کچھ بھی بتانا ممکن نہیں۔‘
خبررساں ادارے روئٹر کے مطابق روسی وزارت توانائی کے ایک اعلیٰ اہلکار نے جمعہ کو کہا کہ ’مارچ کے آخر میں جب پاکستان خریداری شروع کرے گا تو ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں ہوگی۔‘
پاکستان میں موجود روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مارچ کے آخر میں پاکستان کو خام تیل کی برآمد پر اتفاق کیا ہے۔