برگد اور جامن کے درخت فضائی آلودگی کم کرنے میں معاون: تحقیق

پاکستان کے شہر فیصل آباد میں امریکہ کے ٹری فنڈ کی مالی معاونت سے ہونے والی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ برگد اور جامن جیسے درخت فضائی آلودگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں پورا سال فضائی آلودگی کا مسئلہ رہتا لیکن سردیوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کے باعث یہ سنگین صورت حال اختیار کر لیتا ہے، اس کے علاوہ سموگ بھی فضائی آلودگی میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ 

دنیا بھر کے کئی ممالک میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے شجرکاری کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ یہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کا ایک بائیولوجیکل طریقہ ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں بھی ایک ایسی ہی تحقیق امریکہ کے ٹری فنڈ کی مالی معاونت سے کی گئی ہے۔

اس ابتدائی تحقیق میں برگد کے درخت کو پہلا نمبر دیا گیا ہے جو ماحول میں موجود سب سے زیادہ آلودہ ذرات جمع کر کے انہیں صاف کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے بعد دوسرے نمبر پر ارجن کا درخت ہے جو فضا سے آلودہ ذرات کو صاف کرتا ہے۔ اس درخت کے اور بھی بہت سے فوائد ہیں۔

تیسرے نمبر پر جامن کا پھل دار درخت ہے، اسے بھی شہروں میں لگا کر فضائی آلودگی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق کا بنیادی تصور یہ ہے کہ مختلف درختوں کے پتوں کی بناوٹ اور ساخت الگ ہوتی ہے جو فضائی آلودگی کا باعث بننے والے ذرات پر قابو پانے اور اس کے زیادہ یا کم موثر ہونے کا باعث بنتے ہیں۔

پاکستان میں ہونے والی اس تحقیق کے لیے دس درختوں کے پتے تین الگ الگ مقامات سے لیے گئے۔

ان میں ایک فیصل آباد شہر کا مرکزی علاقہ تھا، دوسرا فیصل آباد شہر کا نواحی علاقہ تھا اور تیسرا دیہاتی علاقہ تھا۔

تحقیق کے دوران اس عمل کو تین بار دہرایا گیا۔ دس درختوں کی پہلی سیمپلنگ بارش کے 128 دن بعد کی گئی جبکہ دوسری اور تیسری سیمپلنگ اس علاقے میں ہونے والی بارش کے 30 دن بعد کی گئی۔

دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کی وجہ سے ہوا کو صاف کرنے کا تصور بڑھ رہا ہے اس لیے پاکستان میں بھی شہری ماحول سے مطابقت رکھنے والے درخت لگا کر فضائی آلودگی کے مسئلے پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات