پاکستان: گاڑی میں بڑے سائز کا ٹائر ڈالنے سے رفتار بڑھ جاتی ہے؟

فرض کیجے آپ کے پاس ایک گاڑی ہے جس کے ٹائر کا سائز کمپنی کی طرف سے 14 مقرر ہے، آپ اس میں 15 یا 16 انچ کا ٹائر ڈلوا لیتے ہیں، تو ایسا کرنے سے گاڑی کی رفتار میں کوئی فرق پڑے گا؟

کبھی آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے کہ اچھے بھلے موٹر وے پہ چلتے چلتے آپ کا اوور سپیڈنگ میں چالان ہو گیا ہو؟

گاڑی دکھا رہی ہے کہ سپیڈ 120 کے اندر ہے لیکن ادھر سے کیمرہ پڑ گیا، روک لیا گیا اور پرچی بھی کٹ گئی؟

اس بات پر کئی لوگ اکثر بحث بھی کرتے ہیں موٹر وے پولیس سے کہ ہماری سپیڈ تو 120 تھی پھر کیمرے میں زیادہ کیسے نظر آ سکتی ہے؟

اس سوال کا جواب آپ کی اپنی گاڑی کے ٹائروں میں چھپا ہے۔

آپ نئی گاڑی لیتے ہیں اور ٹائر کمپنی نے ڈال کر دیے ہیں، انہی کے ساتھ گاڑی چلاتے ہیں تب تو سپیڈ بالکل درست نظر آئے گی سپیڈو میٹر پہ، لیکن اگر ٹائر بدل دیے اور اسی سائز کے نہیں ڈالے جو کمپنی کی طرف سے طے شدہ تھا تو بس گڑبڑ کا آغاز ہو گیا۔

سپیڈومیٹر اور گاڑی کی رفتار کے معاملے میں یہی اصول زیادہ گھسے ہوئے ٹائروں اور مقرر حد سے زیادہ ہوا بھرے ٹائر پہ بھی لاگو ہوتا ہے۔

سائنس کیا ہے؟

فرض کیجے آپ کے پاس ایک گاڑی ہے جس کا ٹائر سائز کمپنی کی طرف سے 14 مقرر ہے۔ آپ اس میں 15 یا 16 انچ کا ٹائر ڈلوا لیتے ہیں۔

اب ہو گا یہ کہ گاڑی کا سپیڈومیٹر جس کے پرزے اور گراریاں 14 انچ کے ساتھ سیٹ ہیں، وہ 15 یا 16 کے ٹائر پہ بھی آپ کو سپیڈ وہی دکھائے گا حالانکہ سپیڈ بڑھ چکی ہو گی۔

اسے سمجھنے کا سادہ ترین طریقہ یہ ہے کہ سوچیں ٹائر کو کھول کر بچھا لیا۔ ایک ٹائر 14 انچ کا ہے اور ایک 15 انچ کا ہے۔ اب اسے بالکل سیدھا فلیٹ کر لیں۔ ظاہری بات ہے لمبا ٹائر فاصلہ زیادہ طے کرے گا، کہ نہیں؟

لیکن بڑے ٹائر کی وہی زیادہ فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت سپیڈومیٹر پہ نظر نہیں آ رہی ہو گی۔ سپیڈومیٹر کو پتہ ہی نہیں ہو گا کہ نیچے کہانی کیا چل رہی ہے۔

اس کا حل کیا ممکن ہے؟

اس کا ٹیڑھا ترین حل تو یہی ہے کہ سپیڈومیٹر کو جا کے ورکشاپ سے اسی حساب پر سیٹ کروایا جائے لیکن یہ بہت باریک اور ٹیکنیکل کام ہے۔

سادہ کام یہ ہو سکتا ہے کہ موٹروے پہ جا کر گوگل میپس میں چلتی گاڑی کی رفتار اور اپنے سپیڈومیٹر پہ دکھائی گئی سپیڈ چیک کر لیجیے، ان میں جتنا فرق ہے اسے نوٹ کر لیجیے اور آئندہ اسی حساب سے گاڑی چلائیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک مثال دیکھ لیں۔ فرض کیا گاڑی کا آئیڈیل ٹائر سائز پچاسی پیسنٹھ چودہ تھا اور آپ نے اسے اپ گریڈ کر لیا پچانوے پیسٹھ پندرہ پہ (185/65/14 – 195/65/15)، تو اب یہ تبدیلی آپ کی کار سپیڈ میں سات کلومیٹر فی گھنٹہ کا فرق لائے گی۔ آپ 120 پہ ہوں گے لیکن سپیڈ کیمرے میں آپ کی اصل رفتار 127 کلومیٹر فی گھنٹہ آ رہی ہو گی۔ اسی حساب سے ٹائر سائز بڑھنے پر یہ ایرر زیادہ ہوتا جائے گا۔

اگر آپ گھر بیٹھے بیٹھے سپیڈ ایرر چیک کرنا چاہتے ہیں تو اس ویب سائٹ پر ٹائر سائز کنورژن کیلکولیٹر موجود ہے۔ بسم اللہ کریں۔

آخری بات یہ کہ پچاس ہزار کلومیٹر سے زیادہ چلے ہوئے ٹائر بھی عموماً اچھے بھلے گھِس چُکے ہوتے ہیں۔ ان ٹائروں پہ گاڑی کی رفتار جو نظر آ رہی ہوتی ہے، اصل رفتار اس سے کم ہوتی ہے۔

تو بس کوشش کیجیے کہ ٹائر وقت پہ بدلوا لیں اور جو سائز کمپنی طے کرتی ہیں اس سے ہٹنے کی صورت میں بھائی کے مشورے یاد رکھیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی