کراچی پولیس دفتر پر حملہ، تین شدت پسند ہلاک، عمارت کلیئر

پولیس ترجمان کے مطابق جدید ہتھیاروں کے ساتھ عسکریت پسند کراچی پولیس آفس میں داخل ہوئے جن میں سے کچھ عقبی دروازے جبکہ کچھ مرکزی دروازے سے داخل ہوئے۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس چیف کے دفتر پر حملے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا ہے۔ اس آپریشن میں تین شدت پسند ہلاک ہوئے۔

ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس دفتر پر ہونے والے حملے میں تین شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور عمارت کو اب مکمل کلیئر کر دیا گیا ہے۔ 

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو وٹس ایپ پیغام کے ذریعے ترجمان نے بتایا کہ ’ہمارے مجاہدین نے کراچی پولیس آفس پر حملہ کیا ہے۔‘

شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے مرکزی دفتر پر سات بجکر 39 منٹ پر عسکریت پسندوں کا حملہ ہوا۔ پولیس ترجمان کے مطابق ’دہشت گرد پولیس وردیوں میں ملبوس کار میں سوار ہو کر کے پی او پہنچے‘، اندر داخل ہوتے ہی شدید فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے۔ شدید فائرنگ اور بم حملوں سے پورا علاقہ گونج اٹھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق جدید ہتھیاروں کے ساتھ عسکریت پسند کراچی پولیس آفس میں داخل ہوئے جن میں سے کچھ عقبی دروازے جبکہ کچھ مرکزی دروازے سے داخل ہوئے۔ مرکزی دروازے پر عسکریت پسندوں نے تعینات اہلکاروں پر شدید فائرنگ بھی کی۔

حملے کے فوری بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کراچی پولیس آفس پہنچی اور عمارت کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لے لیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں اور  فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا کو جاری بیان میں بتایا کہ اس واقعے میں دو پولیس اہلکار، ایک رینجرز اہلکار اور ایک سویلین جان سے گئے جب کہ چودہ افراد  زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔

ایدھی کی جاری کردہ فہرست کے مطابق حملے میں پولیس اہلکار غلام عباس، خاکروب اجمل مسیح جان کی بازی ہار گئے جب کہ رینجرز کے 6 اہلکار طاہر، عبدالرحیم، عمران، آفتاب، عمیر اور محمد لطیف اور پولیس کے 5 اہلکار لطیف، حاجی عبدالرزاق، عبدالخالق، رضوان، ضراب اور ریسکیو رضاکار ساجد بلوچ زخمی ہوئے۔

ترجمان رینجرز کے مطابق آپریشن کے دوران رینجرز کا ایک سب انسپکٹر تیمور جان سے گیا اور 6 اہلکار زخمی ہوئے۔ تیمورکا تعلق ملتان سے ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ایسٹ مقدس حیدر نے میڈیا کوبتایا کہ ایک عسکریت پسند چوتھی منزل پر اور 2 چھت پر ہلاک ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہلاک عسکریت پسندوں میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔

پولیس حکام کے مطابق جب سکیورٹی اہلکار گھیرا تنگ کرتے ہوئے عمارت کی بالائی منزل کی طرف پہنچے تو کراچی پولیس آفس کی چھت پر عسکریت پسند نے خود کو دھماکے سے اڑا  لیا۔

آپریشن مکمل ہونے کے بعد عملے کے 20 افراد کو ریسکیو کیا گیا اورچوتھی منزل پر ڈی ایس پی نعیم اور وسیم سمیت عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

کارروائی مکمل ہونے پر پوری عمارت کو سرچ کیا گیا جس کے بعد عمارت کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ’دہشت گرد شاید بھول گئے ہیں کہ پاکستانی وہ قوم ہے جس نے اپنی ہمت و جواں مردی سے دہشت گردی کو شکستِ فاش دی تھی۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان