خواتین سب سے پہلے متاثر ہوتی ہیں، آخر میں سنا جاتا ہے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیماباہوس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں خواتین کی زندگیوں، صحت اور حقوق کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نیو یارک میں 7 مارچ 2023 کو خواتین اور امن و تحفظ کے موضوع پر اجلاس ہو رہا ہے (اے ایف پی)

حکام نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ جنگوں اور تنازعات  میں سب سے پہلے خواتین متاثر ہوتی ہیں لیکن سفارتی مذاکرات میں ان کی نمائندگی انتہائی کم ہوتی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیماباہوس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں خواتین کی زندگیوں، صحت اور حقوق کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین، امن اور سلامتی کے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے سیما باہوس نے کہا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم نے نہ تو امن کی میزوں پر بیٹھنے والوں میں کوئی خاص تبدیلی کی اور نہ ہی خواتین اور لڑکیوں کے خلاف مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کو ملنے والے استثنیٰ میں کوئی تبدیلی کی۔‘

انہوں نے افغانستان میں ’صنفی امتیاز‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خواتین کو عوامی زندگی سے نکال دیا گیا ہے، خواتین کے یونیورسٹیوں، پارکوں میں جانے پر پابندی لگادی گئی اور انہیں بہت سی ملازمتوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

سیما باہوس نے کہا کہ ’افغانستان خواتین کے حقوق میں کمی کی انتہا کی مثالوں میں سے ایک ہے، لیکن یہ واحد ملک نہیں ہے۔‘

یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ ملک چھوڑنے والے 80 لاکھ یوکرینی باشندوں میں 90 فیصد خواتین اور ان کے بچے ہیں، جبکہ یوکرین کے اندر بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد میں خواتین اور لڑکیوں کی تعداد تقریبا 70 فیصد ہے۔

سیما باہوس نے کہا کہ ’اس عمل میں خواتین کی شمولیت کے ساتھ، امن ہی واحد حل ہے۔‘

انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ 2000 میں منظور ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تاریخی قرارداد کے مطابق کام کریں، جس نے تنازعات کو روکنے اور حل کرنے میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا۔

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بھی اسی جذبے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا: ’میں دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں پر ہونے والے تشدد اور جبر کی طرف توجہ مبذول کراؤں گی اور جس کا انہیں ایران، افغانستان، روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں اور دنیا بھر میں بہت سے دیگر جگہوں پر سامنا ہے۔‘

فرانسیسی عہدیدار مارلین شیپا اپنے ملک کی وزیر برائے مساوات کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو جنگوں اور بحرانوں میں سب سے زیادہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔

شیپا کے مطابق: ’تمام تنازعات اور بحرانی حالات میں اور موجودہ مثالوں کے طور پر، یوکرین، یمن اور صومالیہ میں، خواتین خاص طور پر جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد سے متاثر ہوتی ہیں، حتیٰ کہ جان بوجھ کر نشانہ بھی بنائی جاتی ہیں۔ ذمہ داروں کو اپنے اقدامات کا جواب دینا چاہیے۔‘

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف یوم خواتین پر پیغام

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی خواتین کو ان کے عالمی دن پر مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ ’خواتین کا عالمی دن بین الاقوامی سطح پر خواتین کے معاشرے میں کلیدی کردار کو پہچاننے اور انسانی تہذیب کے ارتقا میں ان کی خدمات کے اعتراف کا دن ہے۔

ان کے مطابق: ’تاریخ گواہ ہے کہ انسانی معاشرے کی ترقی خواتین کے تعمیری کردار کے بغیر ممکن نہ تھی۔ انسان اگر اپنے اردگرد نگاہ دوڑائے تو خاتون کا ہر روپ اسے معاشرے کا ایک کار آمد رکن بنانے میں مصروف نظر آتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’دینِ اسلام نے خواتین کو آج سے 14 سو سال پہلے برابری کے حقوق دیے۔ ماں کے قدموں تلے جنت اور بیٹی کو گھر کی رحمت قرار دیا۔ اسلام خواتین کے وقار کو ماند کیے بغیر انہیں زندگی کے ہر شعبے میں مثبت کردار ادا کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

’موجودہ انسانی معاشرہ خواتین کی ہر شعبے میں خدمات کی مثالوں سے بھرا پڑا ہے۔ اکیسویں صدی کی دنیا میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ انسانی تہذیب کی ترقی میں مصروفِ عمل ہیں۔ آج کسی بھی شعبے کو اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو خواتین اپنی گھریلو ذمہ داریوں کی احسن طریقے سے انجام دہی کے ساتھ ساتھ ہر شعبے میں قائدانہ کردار میں نظر آئیں گی جو خوش آئند امر ہے۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان خواتین کے حقوق کی فراہمی کے لیے ہر وقت کوشاں ہے۔ پاکستان کی تقریباً نصف آبادی خواتین پر مبنی ہے۔

’اس حقیقت کے پیشِ نظر جب بھی مجھے موقع ملا میں نے خواتین کو یکساں ترقی کے مواقع، تعلیمی سہولیات اور روزگار کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا۔‘

وزیر اعظم کے مطابق: ’خواتین کو مزید با اختیار، ان کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے پورے معاشرے کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس میں سول سوسائٹی، میڈیا اور حکومت سب کو تعاون سے نہ صرف خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کا عہد کرنا ہوگا بلکہ اس حوالے سے آگاہی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا