عمران خان کے گھر کے باہر شیلنگ، مختلف شہروں میں احتجاج

سروسز ہسپتال لاہور کے ایم ایس نے بتایا کہ زمان پارک میں تصادم کے نتیجے میں سروسز ہسپتال میں 32 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں 30 پولیس اہلکار اور دو عام شہری ہیں۔

14 مارچ، 2023 کو کراچی کے علاقے نمائش چورنگی میں پی ٹی آئی کے کارکن آگ لگا کر احتجاج کر رہے ہیں (پی ٹی آئی)

پنجاب کی نگران حکومت نے منگل کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک سے گرفتار کرنے کی کوششوں کے دوران پتھراؤ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر رینجرز طلب کر لی گئی۔

نگران حکومت کے وزیر اطلاعات عامر میر نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ زمان پارک میں امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر پنجاب رینجرز کی مدد طلب کی گئی ہے۔ 

اسلام آباد پولیس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لیے اس کی اور لاہور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم زمان پارک کے باہر موجود ہے جہاں وہ پہلے سے آئے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد شہزاد بخاری نے منگل کی دوپہر زمان پارک کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پولیس عدالتی وارنٹ گرفتاری لے کر آئی ہے، کوشش کریں گے عدالتی حکم کے مطابق تعمیل کرائی جائے۔

لاہور میں ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری کی قیادت میں ایک مشترکہ ٹیم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر عمل کرنے پہنچی، جہاں انہیں تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔

عامر میر نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد پولیس آئی تھی، انہوں نے ہماری معاونت طلب کی جس پر لاہور پولیس نے ان سے تعاون کیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’پولیس ٹیم نوٹس لے کر زمان پارک گئی تو آگے سے پی ٹی آئی کارکنان نے ڈنڈوں اور پتھروں کا بے دریغ استعمال کیا۔ جواب میں پولیس نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’عمران خان اگر خود کورٹ میں پیش ہونے کی ضمانت دیتے ہیں تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔‘

سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کے مطابق مظاہرین کے مقابل انسداد بلوہ فورس غیر مسلح ہے اور ڈنڈوں کے علاوہ ان کے پاس کچھ نہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں پولیس نے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

پولیس کی جانب سے پھینکے گئے کچھ آنسو گیس کے شیل عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر بھی گرے۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں مسلسل جاری ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے منگل کی شام ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کے پولیس پر شدید پتھراؤ سے ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سمیت اسلام آباد پولیس کے پانچ اہلکار زخمی ہو گئے۔

سروسز ہسپتال لاہور کے ایم ایس ڈاکٹر مختار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ زمان پارک میں ہونے والے تصادم کے نتیجے میں سروسز ہسپتال میں 32 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں 30 پولیس اہلکار اور دو عام شہری ہیں۔ 

بیان کے مطابق پتھراؤ عمران خان کے گھر کی چھت سے کیا گیا اور اس صورت حال میں بھی پولیس نے انتہائی اقدام سے گریز کیا۔پی ٹی آئی نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں احتجاج کریں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ’‏پاکستان کے لوگ جہاں بھی ہیں چوک اور چوراہوں میں اکٹھے ہوں۔‘

بیان کے مطابق فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔

فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر ایک علیحدہ بیان میں بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری چیلنج کر دیے گئے ہیں۔

پیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال کر دیے تھے۔

عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ پولیس انہیں پکڑنے کے لیے باہر موجود ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ اگر انہیں جیل بھیج دیا گیا تو قوم سو جائے گی لیکن قوم نے اس بات کو غلط ثابت کرنا ہے۔

انہوں نے پیغام دیا کہ قوم ’پوری ہمت و استقامت سے کھڑی ہو اور حقیقی آزادی و قانون کی حکمرانی کے لیے میدانِ عمل میں ڈٹ جائے۔‘

عمران خان کو ہر موقعے پر ریلیف ملا: شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اب تک گرفتاری سے بچنے کی پوری کوشش کی جس کے لیے وہ کبھی بیماری، کبھی عمر زیادہ ہونے کا سہارا ڈھونڈتے رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ہر موقعے پر ریلیف ملا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تمام عدالتوں کے احکامات سے انکاری ہیں۔

باہمی مشاورت سے راستہ نکالنے کو تیار ہیں: شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ ڈی آئی جی آپریشن سے بات کرنے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالات کو مت بگاڑا جائے۔ ’ہم پر امن رہنا چاہتے ہیں، خون خرابہ نہیں چاہتے۔‘

انہوں نے پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہا کہ ’آپ وارنٹ دکھائیں، ہم پڑھیں گے، سمجھیں گے، پھر اپنے چیئرمین اور وکلا سے بات کریں گے۔ ہم باہمی مشاورت سے راستہ نکالنے کو تیار ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج بلا جواز ہے۔

’کل کی ریلی اور مینار پاکستان پر جلسے کے اعلان سے ان کے حواس باختہ ہو گئے ہیں۔ ہم نے دو بار ریلی کو ملتوی کیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے عدالتوں کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق اگر ڈی آئی جی ملیں تو ہو سکتا ہے ’ہم امن کی خاطر گرفتاری دے دیں۔ ہم حالات خراب نہیں چاہتے۔‘

احتجاج

پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے احتجاج کی کال پر پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں پارٹی کارکنوں نے اہم شاہراہیں بند کر دیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کراچی سے نامہ نگار امر گرڑو کے مطابق جن علاقوں کی مرکزی سڑکیں بند کی گئیں ان میں اورنگی ٹاؤن، فور کے چورنگی، فائیو سٹار چورنگی، داؤد چورنگی اور ماڑی پور شامل ہیں۔

اس کے علاوہ قیوم آباد، سٹار گیٹ، شاہین کمپلیکس، سہراب گوٹھ، حسن سکوائر میں بھی احتجاج جاری ہے۔

کوئٹہ سے نامہ نگار ہزار خان کے مطابق شہر کے دو مقامات بلیلی چیک پوسٹ کے قریب اور ائیرپورٹ روڈ کو پی ٹی آئی کے کارکنان نے ٹائر جلا کر بند کر دیا ہے۔

پشاور نے نامہ نگار اظہار اللہ نے رپورٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکن عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کارکنان نے خیبر پر نصب گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی اور حساس مقامات کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی تو پولیس کی جانب سے آنسو گیس شیلز فائر کیے گئے۔ 

پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے کچھ کارکنان کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں، تاہم ابھی تک پولیس نے نہیں بتایا کہ کتنے لوگ گرفتار ہیں۔

لاہورمیں ٹریفک پولیس نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث جیل روڈ پل، مال روڈ برج کنال روڈ، لبرٹی چوک، بابوصابو چوک، سگیاں پل، ظفرعلی مال، سمن آباد گندا نالہ، ڈیوس چوک، گورنرہاوس چوک، چائنہ چوک، سندر داس چوک، دھرمپورہ پل، میوگارڈن سلطان پلی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

 پولیس کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا گیا ہے جبکہ شہریوں کی رہنمائی کے لیے ٹریفک پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

مشکل وقت میں چھپنے والے کو لیڈر نہیں کہتے: مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائز مریم نواز نے شیخوپورہ میں ایک تقریب سے خطاب میں عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو مشکل وقت میں چھپ جائے اسے لیڈر نہیں کہتے۔

انہوں نے سوال کیا کہ جتنا کڑا وقت نواز شریف پر آیا، کیا وہ چھپ گئے تھے؟

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے کارکنوں کو ڈھال نہیں بنایا اور انہیں ڈنڈے کھانے کے لیے نہیں چھوڑا۔

مریم نواز کے مطابق عمران خان کو جب عدالت طلب کرتی ہے تو وہ ٹانگ پر پلستردکھاتے ہیں لیکن کل انہوں نے لاہور میں ریلی نکالی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کل لاہور کے شہریوں نے عمران خان کو مسترد کر دیا۔

عمران خان کی حفاظت اور عزت کی فکر ہے: صدر علویٰ

صدر عارف علویٰ نے کہا ہے کہ انہیں آج لاہور کے واقعات پر ’بہت دکھ ہوا۔‘

 انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’کیا ہم بڑے خطرناک سیاسی منظر نامے کی جانب جا رہے ہیں؟‘

انہوں نے مزید لکھا: ’مجھے تمام سیاست دانوں کی طرح عمران خان کی حفاظت اور عزت کی برابر فکر ہے۔‘

حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں: وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس گرفتاری کا الیکشن سے کوئی واسطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس صرف عدالتی احکامات پر عمل کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کی بجائے قانون توڑ رہے ہیں، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان