لاڑکانہ: ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کا ارادہ رکھنے والے کوہ پیما

’گاؤں میں سردی ہوتی ہے نہ برفباری، نہ پہاڑ موجود ہیں، کوہ پیمائی کے شوق کے باعث  لوگ مجھے پاگل کہتے ہیں۔ کئی بار حادثات سے بچا، پہاڑ سر کرنے کے بعد ایک بار سیلفی کے لیے دستانے سے ہاتھ نکالا تو ایک ہی سیکنڈ میں جم گیا۔‘

پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن پانچ اپریل کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے نیپال روانہ ہو جائیں گے۔

اسد علی میمن اس سے پہلے افریقہ کی بلند ترین چوٹی کلی منجارو 20 گھنٹوں میں سر کر چکے ہیں۔

سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے اسد علی میمن اب تک چار بلند چوٹیاں سر کر چکے ہیں۔

اسد علی میمن کی کوہ پیمائی کا سفر 2019 میں اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے یورپ کی بلند ترین چوٹی ایلبرس کو سر کیا۔

اس کے بعد 2020 میں جنوبی امریکا کی بلند ترین چوٹی ایکونکاگوا کو سر کرنے کا نمبر آتا ہے، پھرافریقہ کی بلند ترین چوٹی کلی منجارو کو سر کیا گیا۔

2022 میں اسد علی میمن ’شمالی امریکا کی بلند ترین چوٹی ڈینالی سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی رہے جبکہ پاکستان سے مجموعی طور پر تیسرے پاکستانی بن گئے۔‘

’شمشال منگلک سر جان جوکھم سے کم نہ تھا‘

اسد علی میمن نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ سب سے پہلی چوٹی انہوں نے شمشال میں  منگلک سر، سر کی تھی اور یہ کافی خطروں سے بھرا تجربہ تھا۔

’اس سے پہلے میں نے کبھی کسی پہاڑ پر بھی پاؤں نہیں رکھا تھا۔ چھ ہزار فٹ بلند چوٹی کو میں نے 2017 میں سر کیا جس کے بعد میرے حوصلے بلند ہوتے چلے گئے۔،

’سیون سمٹ‘ چیلنج کا عزم

اسد علی میمن کا ’اگلا ہدف اپریل 2023 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنا ہے۔‘

ان کا حتمی مقصد تمام براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں عبور کرنا ہے۔ ان کا منصوبہ ہے کہ وہ کسی مدد کے بغیر شمالی اور جنوبی قطبوں تک پہنچیں۔ صرف یہی نہیں، بلکہ دنیا کی ایسی تمام 14 بڑی چوٹیوں کو سر کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں جو 8000 میٹر سے زیادہ بلند ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گاؤں میں سردی ہوتی ہے نہ برفباری، نہ پہاڑ موجود ہیں، کوہ پیمائی کے شوق کے باعث  لوگ مجھے پاگل کہتے ہیں۔ کئی بار حادثات سے بچا، ایک بار سینے پر پتھر آ کر گرا۔ ایک بار پہاڑ سر کرنے کے بعد فاتحانہ جذبات دل میں ابھرے اور موبائل فون سے تصاویر لینے کے لیے دستانے سے ہاتھ نکالا تو ایک ہی سیکنڈ میں ہاتھ جم گیا کیونکہ اس وقت درجہ حرارت منفی 25 تھا۔ تین ہفتے لگے بہتری کی طرف آنے کے لیے۔‘ 

’دوسری جانب والدہ کے ساتھ وعدہ کیا کہ جہاں مجھے خطرہ محسوس ہوا سب چھوڑ کر واپس آجاؤں گا۔‘

کوہ پیما اسد علی میمن پانچ اپریل کو نیپال روانہ ہوں گے۔

سات اپریل کو وہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل