سعودی عرب، ایران کا سفارت خانے کھولنے کے لیے ملاقات پر اتفاق

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے جس میں ملاقات پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سعودی عرب اور ایران نے 10 مارچ کو سفارتی تعلقات بحال کرنے اور برسوں کی کشیدگی کے بعد دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔ (اے ایف پی/ ایرانی دفتر خارجہ)

سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے جمعرات کی صبح بتایا ہے کہ سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان جلد ملاقات ہو گی جس میں ایک دوسرے کے ملک میں سفارت اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے کے لیے راستہ ہموار کیا جائے گا۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے اور نیوز چینل الاخباریہ نے الگ الگ رپورٹس میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے جس میں ملاقات پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کو رمضان کی مبارک باد بھی دی ہے۔

سعودی عرب اور ایران نے کئی سال تک برقرار رہنے والی کشیدگی کے بعد 10 مارچ کو سفارتی تعلقات کی بحالی اور دو ماہ میں ایک دوسرے کے ملک میں سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ عبداللہیان نے اتوار کو بتایا کہ ملاقات کے لیے تین مقامات تجویز کیے گئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی حکومت نے جمعرات کو کہا ہے کہ سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان آغاز رمضان کے موقع پر ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں ’جلد‘ ملاقات کا عزم  ظاہر کیا گیا ہے تاکہ دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے معاہدے کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایرانی وزیر خارجہ کو ٹیلی فون کیا اور دونوں نے ’ایک دوسرے کو رمضان کی مبارک باد دی۔‘

بیان کے مطابق: ’دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے دونوں ملکوں کے سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے کی راہ ہموار کرنے کے لیے جلد دو طرفہ ملاقات پر اتفاق کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قبل ازیں سعودی حکام کہہ چکے ہیں کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان متوقع ملاقات چین کی سہولت کاری میں تجدید تعلقات کے عمل میں اگلا قدم ہے۔

10 مارچ کو سعودی عرب اور ایران کی طرف سے تعلقات کی بحالی کے اعلان کا مقصد کئی سال سے منقطع سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر بحال کرنا ہے۔

ایران کے ایک عہدے دار نے اتوار کو کہا کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو ٹیلی فون کر کے انہیں سعودی عرب کے دورے کی دعوت دی۔ تاہم ریاض کی طرف سے اس بیان کی تصدیق باقی ہے۔

جمعہ 10 مارچ کو سعودی عرب اور ایران نے چین کی سہولت کاری سے ہونے والے مذاکرات کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا جن میں سکیورٹی تعاون، تجارت، معیشت سمیت دیگر اہم شعبے شامل ہیں۔

سعودی عرب اور ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ پر جمعے کو نشر ہونے والی خبروں کے مطابق دونوں ممالک نے سات سال بعد تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان مذاکرات کے بعد سعودی عرب اور ایران نے اپنے سفارتی مشن کھولنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے پر شائع ہونے والے اعلامیے کے مطابق سعودی عرب اور ایران نے چینی صدر شی جن پنگ کی سہولت کاری سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان بہترین ہمسائیگی پر مبنی تعلقات پر اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات اور سفارت خانے کھولنے کا عمل دو ماہ کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے سکیورٹی تعاون، تجارت، معیشت، ٹیکنالوجی، سائنس، کلچر، کھیلوں اور امور نوجوانان پر سال 2001 اور 1998 میں ہونے والے معاہدوں کی بحالی پر بھی اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ معاہدے میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی خود مختاری کے احترام اور اور دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چین کی سہولت کاری سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو یقین ہے کہ اس یہ اہم سفارتی پیش رفت خطے اور اس آگے بھی امن اور استحکام میں اہم کردار ادا کرے گی۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیان میں چینی کردار کو بھی سراہا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا