محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ کے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور نواب شاہ ڈویژنوں میں جمعے سے شدید موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس سے اربن فلڈنگ یعنی شہری سیلاب کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نو اگست سے شروع ہونے والا بارشوں کا یہ نیا سلسلہ چار روز یعنی پیر (12 اگست) تک جاری ہے گا۔
پاکستان میں عید الاضحیٰ پیر (12 اگست) کو منائی جارہی ہے، لہذا شدید بارشوں کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس نئے سسٹم کے تحت آنے والی بارشوں سے لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا اور فیصل آباد کے نشیبی علاقے زیرِ آب آنے اور مقامی دریاؤں اور برساتی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بدھ کو شمالی خلیج بنگال میں جنم لینے والے بارشوں کے اس سسٹم نے پہلے کم دباؤ اور بعد میں ایک طوفان کی شکل اختیار کی، جو جمعرات کو خلیج بنگال سے بھارت میں داخل ہوا، جس کے نتیجے میں جمعرات کی دوپہر تک بھارت کی مشرقی ریاستوں بشمول جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں بارشیں ہوئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ان شدید بارشوں والے سسٹم کا رخ مغرب کی جانب ہے اور گجرات اور راجستھان سے ہوتا ہوا یہ جمعے کی شام کو صحرائے تھر سے سندھ میں داخل ہوگا، جس کی وجہ سے نہ صرف سندھ بھر میں بلکہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں بھی شدید بارشوں کا امکان ہے۔‘
ان شدید بارشوں کی وجہ سے کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں اربن فلڈنگ بھی ہوسکتی ہے۔
سردار سرفراز کے بقول: ’کراچی میں 60 سے 80 ملی میٹر بارش کا امکان ہے جو یہاں شہری سیلاب لاسکتی ہے کیوں کہ ماضی میں 50 ملی میٹر بارشوں کی وجہ سے بھی کراچی کے کئی نشیبی علاقے مکمل طور پر ڈوب جانا معمول رہا ہے۔‘
گذشتہ دنوں بھی کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے، ٹریفک حادثات اور دیواریں گرنے کے نتیجے میں تین دنوں میں 20 سے زائد ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
اربن فلڈنگ یا شہری سیلاب کسے کہتے ہیں؟
عام طور پر فلڈ یا سیلاب کا مطلب ہے کہ کسی ندی، نالے یا دریا میں حد سے زیادہ پانے بھرنے کے بعد شگاف پڑ جائے اور پانی کی بڑی مقدار کسی مخصوص علاقے کو زیر آب لے آئے، تاہم مخصوص وقت میں کسی شہر یا شہر کے کسی علاقے میں ہونے والی بارش کے باعث اگر جمع ہونے والے پانی کی نکاسی نہ ہوسکے اور شہر پانی میں ڈوبا ہوا نظر آئے تو اسے اربن فلڈنگ یا شہری سیلاب کہا جاتا ہے۔
اس لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی اکثر شہری سیلاب کی زد میں رہا ہے۔ شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے نکاسی آب کا انتظام نہ ہونا، نالوں اور گٹروں میں پلاسٹک اور کچرا پھینکنے سے ان کا بند ہوجانا اور بارش کے پانی کی نکاسی کرنے والے قدرتی نالوں پر گھروں کی تعمیر کراچی میں شہری سیلاب کا باعث بنتی ہے۔
صوبے میں رین ایمرجنسی کا اعلان
شدید بارشوں کی پیشگوئی کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے رین ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا۔
جمعرات کو ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول کے اضلاع میں بارشوں سے نمٹنے کے لیے رین ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام و عملہ بشمول تمام بلدیاتی اداروں، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ اور دیگر متعلقہ افسران کی عید کی چھٹیاں منسوخ کردیں جبکہ قائم مقام چیف سیکریٹری کو جلد از جلد نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔