نائلہ کیانی: دسویں بلند ترین چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون

نائلہ کیانی آٹھ ہزار 91 میٹر سطح سمندر سے بلند انا پورنا چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بن گئیں جبکہ شہروز کاشف نے ’11 چوٹیوں کو سر کرنے والے کم عمر ترین‘ کوہ پیما کا اعزاز حاصل کرلیا۔

22 جولائی 2022 کی اس تصویر میں کے ٹو سمٹ کے دوران نائلہ کیانی پاکستان کا پرچم دکھا رہی ہیں (نائلہ کیانی فیس بک)

نائلہ کیانی پیر کو نیپال میں دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی انا پورنا سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بن گئیں جبکہ پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے آٹھ ہزار میٹر سے اونچی ’11 چوٹیوں کو سر کرنے والے کم عمر ترین‘ کوہ پیما کا اعزاز حاصل کرلیا۔

ایورسٹ ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ سیون سمٹ ٹریکس کے مطابق نائلہ کیانی نے آٹھ ہزار 91 میٹر سطح سمندر سے بلند انا پورنا چوٹی کو پیر کی صبح سر کیا۔

اس سمٹ میں ان کے ساتھ مشہور کوہ پیما شہروز کاشف بھی تھے۔ اس چوٹی کو سر کرتے وقت کوہ پیماؤں کو مشکل چڑھائی اور دیگر خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

نائلہ کیانی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنہوں نے آٹھ ہزار میٹر سے زائد بلندی والی چار چوٹیاں سر کیں۔ ان میں کے ٹو، گیشربرم ون اور گیشربرم ٹو شامل ہیں جو وہ اس سے قبل سر کرچکی ہیں۔

الپائن کلب کے سید قرار حیدری نے دونوں کوہ پیماؤں کو مبارک باد بھی دی۔

نائلہ کیانی کون ہیں؟

نائلہ دبئی میں مقیم پاکستانی بینکر اور دو بیٹیوں کی ماں ہیں جو 8000 میٹر سے زیادہ کی چار چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بھی بن گئی ہیں۔

وہ منظر عام پر تب آئیں جب 2018 میں کے ٹو بیس کیمپ میں ان کی شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

اس کے علاوہ وہ باکسنگ کا بھی شوق رکھتی ہیں۔

انہوں نے 2021 میں آٹھ ہزار 35 فٹ اونچائی والی گیشربرم دوئم کی چوٹی بھی سر کی تھی اور جولائی 2022 میں آٹھ ہزار 68 میٹر بلند  گیشر برم اول اور کے ٹو کو بھی سر کیا تھا۔

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والی وہ دوسری پاکستانی خاتون ہیں کیونکہ اس سے قبل ثمینہ بیگ پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما کا یہ اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔

’کم عمر ترین کوہ پیما‘

دوسری جانب شہروز کاشف نے اس حوالے سے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ وہ آٹھ ہزار میٹر سے اونچی ’11 چوٹیوں کو سر کرنے والے کم عمر ترین‘ کوہ پیما بن گئے ہیں۔

2021 میں سرباز خان اور محمد عبدالجوشی اناپورنا کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما تھے، البتہ انہوں نے آکسیجن کا استعمال کیا تھا۔

اس سے ایک دن قبل مشہور کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ بغیر آکسیجن اور پورٹر کے اناپورنا کی چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

کوہ پیمائی ایک پرخطر شوق ہے۔ فروری 2021 میں کے ٹو سمٹ کے دوران لاپتہ ہونے والے تین کوہ پیماؤں میں سے ایک علی سدپارہ کا جسد خاکی جولائی 2021 کو پانچ ماہ بعد ملا۔

والد کی زندگی کی امید ختم ہونے اور پھر ان کے جسد خاکی کی تلاش کے سفر کو ساجد سدپارہ نے زندگی کا ’سب سے کھٹن اور غیر معمولی‘ مشن قرار دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین