’پاکستانی حالات پر تشویش ہے:‘ عمران کی گرفتاری پر عالمی ردِ عمل

عمران خان کی گرفتاری کو عالمی سطح پر کوریج مل رہی ہے اور مختلف رہنماؤں نے اس پر تبصرے کیے ہیں۔

تحریک انصاف کے حامی دس مئی 2023 کو اسلام آباد میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)

سابق وزیر اعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کی کوریج انٹرنیشنل میڈیا پر بھی دکھائی دی اور کئی عالمی شہرت یافتہ شخصیات نے پر اپنا رد عمل دیا۔
سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے القاد ٹرسٹ کیس میں رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور اس معاملے پر انٹرنیشنل میڈیا پر کوریج جاری ہے۔
سی این این نے احتجاج کی کوریج کرتے ہوئے ہیڈ لائن لگائی: ’عمران خان کے حامیوں کا طاقتور فوج کے ساتھ مقابلہ۔‘ 


الجزیرہ، روئٹرز، بلومبرگ سمیت دیگر انٹرنیشنل خبر رساں ادارے بھی اس سارے معاملے کی کوریج کر رہے ہیں اور کئی میڈیا ادارے لائیو پیج چلا رہے ہیں۔
دی گارڈیئن نے اپنے ایک آرٹیکل کی سرخی جمائی، ’عمران خان وہ شخص کیسے بنے جس نے پاکستان کو تقسیم کیا۔‘


پاکستان کی موجودہ صورت حال پر عالمی شہرت یافتہ شخصیات نے بھی اپنا رد عمل دیا ہے۔ پاکستانی نژاد سکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا، ’پاکستان جو میرے دل کے بہت قریب ہے وہاں کی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔‘

برطانوی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیریمی کوربن نےعمران خان کی گرفتاری کو جمہوریت کا سیاہ دن قرار دیا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ قانون کی حکمرانی اور آئین کے مطابق ہو۔‘

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے عمران خان گرفتاری پر پارلیمان میں تقریر کے دوران اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیراعظم کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم پرامن جمہوری عمل اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کی حمایت کرتے ہیں اور ہم صورت حال کی بغور نگرانی کر رہے ہیں۔‘

یورپی یونین نے بھی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ایسے مشکل اور کشیدہ وقت میں تحمل اور ٹھنڈے مزاج کی ضرورت ہے۔

 


  
 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل