’پاکستان کا شیر‘ جسے ہمیشہ وسائل کی کمی کا سامنا رہا

نیپال میں ایشیئن چیمپیئن شپ ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کرنے والے ریسلر شیر خان لیاری میں نوجوانوں کو کشتی سکھانے کے لیے ایک سینٹر بنانا چاہتے ہیں۔

کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے ریسلر شیر خان کا کہنا ہے کہ بچپن سے ریسلنگ دیکھنے کی وجہ سے انہیں بڑے ہو کر پروفیشنل ریسلر بننے کا شوق ہوا۔

چھ مارچ، 2023 کو نیپال کے بین الاقوامی ریسلنگ ایونٹ میں شیر خان نے سری لنکن ریسلر ’دی بلیک‘ کو شکست دے کر اپنے ایشیئن چیمپیئن شپ ٹائٹل کا دفاع کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیپال کے وزیراعظم نے انہیں اعزازی شیلڈ سے نوازا۔ انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں شیر خان نے بتایا کہ انہیں ہمیشہ ’وسائل کی کمی کا سامنا رہا۔

’صحت مند غذاؤں کا استعمال بہت ضروری تھا لیکن حالات ایسے نہیں تھے، جو گھر میں پکتا وہی کھا لیتا تھا اور ورزش کرنے علاقے کے جم کا رخ کرتا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں کرکٹ کو بہت زیادہ سپورٹ ملتی ہے لیکن ریسلنگ کے لیے کوئی اچھا پلیٹ فارم نہیں۔‘

شیر خان کے مطابق انہوں نے نیپال میں کمار تھاپا، کرشنا مغیار، نیپالی برو اور سری لنکن ریسلر دی بلیک کو شکست دی۔

’میں لیاری کے اندر ایک بہت بڑا پلیٹ فارم بنانا چاہتا ہوں، جہاں باڈی بلڈنگ کے ساتھ ساتھ ریسلنگ کا بھی ایک ادارہ ہو جس میں ہم جتنے بھی لیاری کے نوجوان ہیں ان کو سپورٹس کی طرف راغب کر کے بہتر سے بہتر تربیت دیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل