دیامیر کے کمشنر نے بتایا کہ جمعے کی رات گلگت بلتستان کے ضلع استور کے علاقے شونٹر پاس میں برفانی تودہ گرنے سے آٹھ خانہ بدوشوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ تین لاپتہ افراد کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔
کمشنر دیامیر استور التمش جنجوعہ نے ٹیلی فون پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 25 خانہ بدوشوں کا ایک گروہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے استور کی طرف سفر کر رہا تھا جب برف کا تودہ گرا۔
انہوں نے کہا کہ برفانی تودے کا نشانہ بننے والے 14 افراد کو بحفاظت نکالنے کے بعد ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال استور روانہ کر دیا گیا۔
استور کے سینیئر پولیس افسر محمد شیرین نے عرب نیوز کو بتایا کہ خانہ بدوشوں کے گروہ میں خواتین بھی شامل تھیں۔
استور ہیڈکوارٹر میں ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ جس مقام پر حادثہ ہوا وہاں بعض خانہ بندوش اپنے مال مویشیوں کے ساتھ موجود تھے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی استور ہیڈ کوارٹر سے امدادی ٹیمیں روزانہ کر دی گئیںں جبکہ گلگت، سکردو اور استور کی ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے۔
ابتدا میں ریسیکو 1122 استور کے اہلکاروں نے شونٹر کے بعض رہائشیوں کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ برفانی تودے کے نیچے سے کچھ افراد کو نکال لیا گیا تھا جبکہ امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
ریسکیو 1122 کے مطابق جائے حادثہ تک پہنچنے میں امدادی ٹیموں کو کئی گھنٹے درکار تھے جبکہ راستے بند ہونے کی صورت میں یہ دورانیہ زیادہ ہو سکتا تھا۔
گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے ایک ٹویٹ میں ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، اور دیگر متعلقہ محمکوں کو دبے افراد کو نکالنے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیا ہے۔
گلگت:استور شونٹر ٹاپ پر برفانی تودہ گرنے کے حادثہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس، تمام متعلقہ محکموں و اداروں کو فوری ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا حکم!
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے استور شونٹر ٹاپ پر برفانی تودہ گرنے کے واقعے میں کئی… pic.twitter.com/b8OVlP3RfV— Muhammad Khalid Khurshid Khan (@AbdulKhalidPTI) May 27, 2023
وزیراعلی نے سیکرٹری داخلہ، ڈی جی جی بی ڈی ایم اے، و دیگر اعلی حکام کو فوری طور استور پہنچنے اور کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلی نے ہدایت کی ہے کہ دبے افراد کے سرچ اینڈ ریسکیو کے لیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں۔