امریکہ کا پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کا مطالبہ

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا: ’خدیجہ شاہ امریکہ اور پاکستان کی دہری شہریت رکھتی ہیں اور اس لیے ہم حکومت پاکستان کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔‘

امریکہ نے پاکستانی حکام سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن اور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نو مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نیب کے ہاتھوں مبینہ کرپشن کیسز میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے، جن کے دوران آرمی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی و نجی املاک کو بھی جلایا گیا تھا۔

لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث افراد میں سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی اور سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں، جن کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔

خدیجہ شاہ نے 23 مئی کو خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا اور اگلے ہی دن پولیس نے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے ان کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ وہ اس وقت جیل میں ہیں اور ان کے مقدمے کی سماعت جاری ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے منگل کو پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا: ’ہم خدیجہ شاہ کے کیس کی پیروی کر رہے ہیں اور اس حوالے سے ہم نے پاکستانی حکام سے ان کو قونصلر رسائی دینے کے لیے کہا ہے۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ ہمیشہ تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ امریکی شہریوں کو حراست میں لیے جانے پر عمل کے لیے قونصلر نوٹیفیکیشنز پر عمل کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا: ’خدیجہ شاہ امریکہ اور پاکستان کی دہری شہریت رکھتی ہیں اور اس لیے ہم حکومت پاکستان کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کسی امریکی شہری کو بیرون ملک گرفتار کیا جاتا ہے تو ہم ہر طرح کی مناسب (قانونی) مدد فراہم کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور ہم پاکستانی حکام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان زیر حراست افراد کی تمام منصفانہ ٹرائل کے حق احترام کریں گے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خدیجہ شاہ کے خاندان نے کہا ہے کہ وہ نو مئی کو ہونے والے مظاہروں میں تشدد کے کسی عمل میں شامل نہیں تھیں۔

اہل خانہ کے مطابق خدیجہ شاہ نے تفتیش کے لیے رضاکارانہ گرفتاری دی تھی۔

اہل خانہ کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ پر مبینہ طور پر تشدد کیا گیا ہے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقعے پر ان کا چہرہ ڈھکا ہوا تھا۔

 

سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ملوث گرفتار کارکنوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان نے کہا: ’میرے پاس اس حوالے سے کوئی مخصوص تعداد نہیں ہے۔ میں اس بارے میں جاننا چاہتا ہوں تاہم ظاہر ہے کہ یہ حالات اور رازداری پر منحصر ہے، لیکن ہم اس کے بارے میں معلومات لے رہے ہیں۔‘

نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت چلائے جا رہے ہیں۔

ماضی میں عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکی سازش کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ ’یہ الزامات صریحاً جھوٹے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا: ’میں نے اس بارے میں پہلے بھی بات کی تھی۔ پاکستانی سیاست میں پاکستانی عوام کا اختیار ہے اور انہیں اپنے آئین اور قوانین کے تحت چلنا ہے۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہم نے ہمیشہ ایک خوش حال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے اور یہ سوچ بدستور برقرار ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان