ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ نالے کی ویڈیو کی تحقیقات کر رہا ہے

ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ کے سربراہ رب نواز نے کہا کہ ’نہ یہ کینٹونمنٹ بورڈ کی پالیسی ہے اور نہ ہی ایسا کبھی پہلے ہوا ہے۔‘

ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جس میں مبینہ طور پر بھرتی کے لیے آنے والے نوجوانوں کو گندے نالے میں چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ ویڈیو دو دن قبل سوشل میڈیا پر سامنے آئی جس پر صارفین ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

تاہم ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ کے سربراہ رب نواز نے کہا کہ ’نہ یہ کینٹونمنٹ بورڈ کی پالیسی ہے اور نہ ہی ایسا کبھی پہلے ہوا ہے۔‘

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایبٹ آباد کے رہائشی علاقے کے پل پر کچھ نوجوانوں کو ایک گندے نالے میں چھلانگ لگاتے تو دیکھا جا سکتا ہے تاہم انہیں مبینہ طور پر اس کام کی ہدایات دینے والوں کی آواز صحیح سے نہیں سنی جا سکتی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باری باری تقریباً دس سے زائد افراد گندے نالے میں چھلانگ لگا کر اوّل تو پانی میں ڈبکیاں لگاتے ہیں، اور پھر اسی پانی میں ایک قطار بنا کر وہاں موجود دو اشخاص کی جانب دیکھنے لگتے ہیں۔

ویڈیو میں کچھ طالب علم اور علاقہ مکین یہ منظر دیکھتے ہوئے موجود ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس ویڈیو کو نہ صرف ایبٹ آباد بلکہ دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا تاہم محکمے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) رب نواز نے کہا کہ ان کے محکمے نے کبھی بھی بھرتی کے لیے ایسی کوئی شرائط نہیں رکھیں۔

’میں نے ویڈیو دیکھی ہے تاہم مسئلہ یہ ہے کہ اس میں چہرے واضح طور پر نہیں دکھائی دے رہے۔ اس لیے ہمیں نشاندہی کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ یہ ایک انفرادی سوچ کے تحت عمل میں لانے والا فعل ہے۔ جو کہ غلط ہے اور جو ہمارا طریقہ کار نہ رہا ہے اور نہ ہم اس کی اجازت دیتے ہیں۔‘

سی ای او رب نواز نے مزید کہا کہ دراصل مون سون بارشوں کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر ایبٹ آباد کینٹونمنٹ بورڈ بروقت اقدامات کرتے ہوئے پیشگی صفائی و ستھرائی کے کاموں کے لیے عارضی طور پر دیہاڑی دار ملازمین بھرتی کر رہا ہے۔

انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ ہو سکتا ہے اس دوران انفرادی سوچ کے تحت بورڈ کے کسی اہلکار سے ایسا کوئی فعل سرزد ہوا ہو، جس کی ادارے سے نہ اجازت طلب کی گئی ہے اور نہ ہی کینٹونمنٹ بورڈ کے علم میں لایا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ