صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں ہفتے کی صبح سے جاری طوفانی بارشوں کا پانی سڑکوں، دکانوں اور گھروں سمیت ایوب میڈیکل کمپلیکس کی عمارت میں داخل ہو گیا لیکن امدادی کارروائی کے دوران 250 بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق تیز بارش کی وجہ سے ایوب میڈیکل کمپلیکس، بلال ٹاون، حسن ٹاون، مانسہرہ روڈ، جھنگی، حب پل، اور پی ایم اے روڈ میں طغیانی آئی تھی جس نے آس پاس کے گھروں کو بھی متاثر کیا ہے۔
ریسکیو 1122 ایبٹ آباد کے ترجمان ساجد اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’تقریباً 250 بچوں سمیت 300 کے قریب افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ مزید امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔‘
ساجد کا کہنا تھا کہ ریسکیو کیے جانے والوں میں ایوب میڈیکل کمپلیکس کے مریض بھی شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا: ’ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے بارش کا پانی نجی سکولوں کے عمارتوں میں داخل ہوگیا تھا اور ان طلبہ میں سے اب تک 250 کے قریب محصور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انھوں نے بتایا کہ ہسپتال (ایوب میڈیکل کمپلیکس) کے پانچ وارڈز میں پانی داخل ہو گیا تھا جس کی وجہ سے مریضوں کو دوسری منزل پر شفٹ کیا گیا ہے اور وارڈز سے پانی نکالنے کا عمل جاری ہے۔‘
ایوب میڈیکل کمپلیکس میں بارش کا پانی داخل ہونے کے حوالے سے انڈپیندنٹ اردو نے ہسپتال کے ترجمان سیف راجپوت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے کے پی) کی جانب سے جمعے کو خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی جو 13 ستمبر تک جاری رہے گا۔
پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو جاری مراسلے میں یہ بھی بتایا تھا کہ بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے اور انتظامیہ کو پیشگی اقدامات لینے کی ہدایت دی تھیں۔