’چھیاں چھیاں‘: جب سکھویندر سنگھ کی دھن اے آر رحمان کو بھا گئی

سکھوویندر سنگھ آنکھ بند کرکے ہاتھ نچا نچا کر اپنے مخصوص انداز میں انہی بولوں کو گائے جا رہے تھے۔ سکھوویندر سنگھ نے آنکھیں کھولیں تو انہوں نے دیکھا کہ اے آر رحمان کی اپنی آنکھیں بند ہیں اور جیسے وہ اس دھن میں کھو سے گئے ہیں۔

انڈین موسیقار اے آر رحمان 25 اپریل 2023 کو ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

گلوکار سکھوویندر سنگھ کی کوشش تھی کہ کسی طرح موسیقار اے آر رحمان ان کی دھن صرف ایک دفعہ ہی سن لیں۔

سکھوویندر کا خیال تھا کہ یہ دھن انہوں نے اس قدر دل سے بنائی ہے اور یہ یقینی طور پر اے آر حمان کو پسند آئے گی، جو مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہے تھے۔

ہدایت کار مانی رتنم کی فلم ’دل سے‘ میں جب انہیں اے آر رحمان نے ایک گیت گانے کے لیے بلایا تو سکھوویندر نے یہ موقع غنیمت جانا اور موسیقار سے کہا کہ وہ صرف چند منٹ انہیں دے دیں تاکہ وہ اپنی تیار دھن سنائیں۔

حد سے زیادہ مصروف نظر آنے والے موسیقار اے آر رحمان، جو اس دن فارغ ہی تھے، نے سکھوویندر سنگھ کی اس فرمائش کو رد نہیں کیا۔ ان کے نزدیک سکھوویندر ایک ایسے گلوکار تھے جن کی آواز میں صوفیانہ رنگ تھا اور صوفیانہ کلام کو وہ اپنے مخصوص انداز میں بہترین طور پر پیش کرتے۔

بدقسمتی سے گلوکار سکھوویندر سنگھ کئی فلموں میں ایک یا دو گیت گانے سے زیادہ آگے نہ بڑھ سکے۔ یہ گانے بھی کچھ ایسے تھے جو سننے والوں کو متاثر نہ کر پائے۔

شاہ رخ خان، منیشا کوئرالا اور پریتی زنٹا کی فلم ’دل سے‘ کی عکس بندی کا آغاز ہوا تو اس کے گانوں کے لیے ہدایت کار مانی رتنم نے بطور موسیقار اے آر رحمان اور نغمہ نگار کے لیے گلزار کی خدمات حاصل کیں۔

سکھوویندر سنگھ نے اے آر رحمان کی طرف سے ملنے والے چند لمحات کو اپنے لیے بہترین موقع گردانا اور جبھی اپنے مخصوص انداز میں یہ دھن سنانا شروع کی، جس کے لیے بول مشہور کلام سے لیے گئے۔ سکھوویندرسنگھ گنگنا رہے تھے:

عید آئی میرا یار نئیں آیا

او  ربا خیر ہوئے اوبدھے دم دی

او ترے عشق نچایا کر تھیاں

کر تھیاں تھیاں تھیاں

کرتھیاں تھیاں، کر تھیاں

اب یہ سکھوویندر سنگھ کا انداز گلوکاری تھا یا پھر اس گانے کی دھن کا سحر یا پھر ’کر تھیاں تھیاں‘ کی گردان کہ موسیقار اے آر حمان ایک لمحے کے لیے جیسے ہل سے گئے۔

سکھوویندر سنگھ آنکھ بند کرکے ہاتھ نچا نچا کر اپنے مخصوص انداز میں انہی بولوں کو گائے جا رہے تھے۔ سکھوویندر سنگھ نے آنکھیں کھولیں تو انہوں نے دیکھا کہ اے آر رحمان کی اپنی آنکھیں بند ہیں اور جیسے وہ اس دھن میں کھو سے گئے ہیں۔ سکھوویندر سنگھ خاموش ہوئے تو موسیقار اے آر رحمان چونک کر اٹھے اور زور دار انداز میں تالی بجائی۔

سکھوویندر کو خوشخبری سنائی گئی کہ ان کی تیار کی ہوئی یہ دھن اب فلم میں استعمال ہو گی۔ نغمہ نگار گلزار نے دھن سنی تو وہ بھی جھوم اٹھے، جنہوں نے اپنی زندگی کی ایک اور شاہکار شاعری اس گیت میں پیش کر دی۔ ’تھیاں تھیاں‘ کی جگہ اب ’چھیاں چھیاں‘ نے لے لی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ موسیقار اے آر رحمان نے سکھوویندر سنگھ سے پہلے اجازت لی کہ کیا وہ ان کی اس دھن کو استعمال کر سکتے ہیں، بھلا گلوکار کو کیا اعتراض ہوتا، جبھی سکھوویندر سنگھ نے ہنسی خوشی اجازت دی۔ انہیں تو اس بات کی بھی مسرت  تھی کہ ان کی تیار اس دھن پر، جسے اور بہترین بنا دیا گیا، اب وہ خود اس پر گلوکاری کرنے جا رہے ہیں۔

اس گیت کو اور مثالی بنانے کے لیے سکھوویندر، اے آر رحمان اور گلزار ہی نہیں فلم سے جڑے ہر شخص نے اپنے مشورے دیے بلکہ اپنا حصہ ڈالا، جبھی یہ گیت خوب سے خوب تر ہو گیا، جس میں سکھوویندر سنگھ کے ساتھ سپنا اوستھی نے بھی گلوکاری کی۔

ہدایت کار مانی رتنم کا ارادہ تھا کہ یہ گیت فلم میں ملنگ فقیروں پر عکس بند کیا جائے لیکن شاہ رخ خان نے جب یہ گانا سنا تو جیسے وہ مچل گئے، جنہوں نے ضد کی کہ یہ نغمہ ان پر ہی فلمایا جائے کیونکہ نہ صرف اس کے بولوں کی جادوگری کمال کی ہے بلکہ دھن اور گلوکاری بھی ہر ایک کو تھرکنے پر مجبور کر دے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ رخ خان کی اس خواہش کو رد نہیں کیا گیا لیکن ہدایت کار مانی رتنم نے سوچا کہ اب اس گانے کی عکس بندی بھی مثالی ہونی چاہیے جبھی اسے ریل گاڑی کی چھت پر عکس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس میں شاہ رخ خان کا ساتھ دینے کے لیے ملائکہ اروڑا کو کاسٹ کیا گیا۔ کوریو گرافر کی ذمے داری فرح خان کے پاس تھی جنہیں اب شاہ رخ خان، ملائکہ اور دیگر رقاصوں کو ریل گاڑی کی چھت پر رقص کرتے ہوئے عکس بند کرنا تھا۔ فرح خان نے یہ مشکل اور دشوار مرحلہ بھی طے کیا۔

شاہ رخ خان کی فلم ’دل سے‘ جب 8 جولائی 1998 کو ریلیز ہوئی تو اس سے پہلے یہ گیت عوام میں غیر معمولی طور پر سپر ہٹ ہو چکا تھا۔ مختلف انڈین چینلز پر اس گانے کو جب نشر کیا جاتا تو توقعات سے زیادہ پذیرائی ملتی۔ شاہ رخ خان اور ملائکہ اروڑا کا رقص، گلزار کی شاعری اور اے آر رحمان کی موسیقی نے جیسے اس گانے کو اور غیر معمولی بنا دیا۔ سکھوویندر سنگھ نے تو پہلے ہی اسے اس قدر ڈوب کر گایا تھا کہ ان کی مدھر اور رسیلی گلوکاری کا ہر جانب چرچا تھا۔

اگلے سال جب فلم فیئر ایوارڈز کا میلہ سجا تو ’دل سے‘ نے جہاں کئی ایوارڈز جیتے اور نامزدگیاں حاصل کیں، وہیں اے آر رحمان کو بہترین موسیقار کا اعزاز ملا جبکہ ’چھیاں چھیاں‘ کے لیے گلزار بہترین نغمہ نگار، فرح خان کو بہترین کوریوگرافر اور خود سکھوویندر سنگھ کو بہترین گلوکار کے فلم فیئر ایوارڈز ملے۔

سکھوویندر سنگھ کو کبھی اس بات پر ملال یا رنج نہیں ہوا کہ ان کی دھن کو موسیقار اے آر رحمان نے اپنے نام سے پیش کیا بلکہ وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک ٹیم ورک کی بہترین مثال تھی، جس کے ذریعے ’چھیاں چھیاں‘ کی تخلیق ہوئی۔

سکھوویندر  کے لیے اصل کریڈٹ تو یہی تھا کہ اس گانے کے بعد انہیں بالی وڈ میں قدم جمانے کا بہترین موقع مل گیا اور سوچیں اگر اے آر رحمان، سکھوویندر کی اوریجنل دھن ’تھیاں تھیاں‘ کو ابتدا ہی میں مسترد کر دیتے تو یقینی طور پر سکھوویندر سنگھ کے لیے ان کی منزل اور دور ہو جاتی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ