اسرائیل میں ملازمت کرنے والے پانچ پاکستانی گرفتار: ایف آئی اے

ایف آئی اے کے بیان کے مطابق گرفتار کیے جانے والے ملزمان چار سے سات سال تک اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مقیم رہے جہاں وہ بطور ہیلپر اور کار واشر ملازمت کر رہے تھے۔

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل میں ملازمت اختیار کرنے والے پانچ پاکستانی ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

ایف آئی اے کرائم سرکل میرپور خاص کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایک ’بڑی کارروائی‘ میں پانچ ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف آٹھ مختلف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

بیان کے مطابق گرفتار کیے جانے والے ملزمان چار سے سات سال تک اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مقیم رہے جہاں وہ بطور ہیلپر اور کار واشر ملازمت کر رہے تھے۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اسرائیلی ایجنٹ کے ذریعے انٹری حاصل کی تھی جس کے لیے فی کس تین سے چار لاکھ روپے رقم ادا کی گئی تھی۔

گرفتار ملزمان کی شناخت نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انور کے طور پر ہوئی ہے جن کا تعلق صوبہ سندھ کے شہر میرپور خاص سے ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے عہدیدار نے انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار ارشد چوہدری کو بتایا کہ پانچوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے کیوںکہ ان افراد نے یہ جانتے ہوئے اسرائیل کا سفر کیا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل سفر کرنے، وہاں قیام اور کام کرنے کی ممانت ہے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ پانچوں پاکستانی ملزمان نے اسرائیل میں غیر قانونی طور پر روزگار حاصل کرنے کے لیے ایک ایجنٹ اسحاق مٹیاٹ کو 26 لاکھ 40 ہزار روپے ادا تھے۔

ایف آئی اے عہدیدار کے مطابق اسرائیل سفر کرنے اور وہاں قیام سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان شینگن ویزے پر اردن ایئرپورٹ سے اسرائیل میں داخل ہوتے تھے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان ویسٹرن یونین سے پاکستان پیسے بھیجتے رہے ہیں۔

ملزمان ترکی، کینیا اور سری لنکا کے راستے سے بھی اردن ایئرپورٹ پہنچ کر اسرائیل میں داخل ہوتے رہے ہیں جبکہ پاکستان واپسی کے لیےدبئی کے راستے اردن ایئرپورٹ سے ہی کراچی آتے تھے۔

ملزمان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ اور امیگریشن آرڈیننس کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو فلسطین کے حق میں نہ صرف اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے بلکہ اپنے شہریوں کو اسرائیل جانے سے قانونی طور پر روکنے کے لیے پاکستانی پاسپورٹ پر یہ عبارت بھی درج ہے کہ ’یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے دنیا کے تمام ممالک کے لیے کار آمد ہے۔‘ 

جب پاکستان کے پاسپورٹ پر اسرائیل کے سفر کی اجازت نہیں، تو ایسی صورت میں اسرائیل کا سفر کرنا ایک غیر قانونی اقدام ہے۔   

پاکستان کی وزارت خارجہ اپنے متعدد بیانات میں کہہ چکی ہے کہ ’پاکستان فلسطینی عوام اور فلسطینی کاز کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور مشرقی بیت المقدس کے ساتھ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر آزاد ریاست فلسطین کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے۔‘ 

پاکستان کی حکومت کا موقف ہے جب تک 1967 سے قبل کی حدود میں آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی تب تک اسرائیل سے روابط استوار نہیں ہو سکتے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان