انڈین سیاست دانوں کو ’غیر تعلیم یافتہ‘ کہنے پر کاجول پر تنقید

 بالی وڈ اداکارہ کاجول کو ان کے ایک حالیہ بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں بظاہر ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں غیر تعلیم یافتہ سیاست دانوں کی حکومت ہے، جن کا کوئی نظریہ نہیں ہے۔ 

18 جون 2018 کی اس تصویر میں بالی وڈ اداکارہ کاجول ممبئی میں ایک تقریب میں شریک ہیں (اے ایف پی)

بالی وڈ اداکارہ کاجول کو ان کے ایک حالیہ بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں بظاہر ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں ’غیر تعلیم یافتہ‘ سیاست دانوں کی حکومت ہے، جن کا کوئی نظریہ نہیں ہے۔ 

کاجول نے اپنی نئی آنے والی ویب سیریز کے حوالے سے دیے گئے ایک انٹرویو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا جیسے ملک میں تبدیلی بہت کم ہے کیونکہ ہم اپنی روایات میں پھنسے ہوئے ہیں اور اپنی سوچ کے عمل میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ یقیناً اس کا تعلق تعلیم سے ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’آپ کے پاس ایسے سیاسی رہنما ہیں جن کا تعلیمی پس منظر نہیں ہے۔ ہم پر جن لیڈروں کی حکومت رہی ہے، ان میں سے زیادہ تر کا نقطہ نظر وہ نہیں ہے، جو میرے خیال میں تعلیم آپ کو دیتی ہے، یا کم از کم (چیزوں کو) ایک مختلف نظریے سے دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔‘

کاجول کے اس بیان کے بعد وہ انڈیا میں  ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے لگیں، جہاں بہت سے لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تو کچھ نے ان کا دفاع کیا جبکہ کچھ لوگوں نے اسے مختلف سیاسی رہنماؤں سے جوڑنا شروع کر دیا۔

گگن نائیک نے کاجول کو ’سکول سے نکالے جانے‘ کا طعنہ دیتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’بے شک ہمیں ایک سکول ڈراپ آؤٹ کی قومی مسائل اور دوسروں کی تعلیمی قابلیت پر بات کرنے کی تعریف کرنی ہو گی۔‘


 امت سنگھ رجاوت نے کاجول کو ان کے شوہر اور بالی وڈ اداکارہ اجے دیوگن پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا: ’دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے آپ کو اپنے شوہر اجے دیوگن سے گٹکے کی تشہیر بند کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’انڈیا میں تمباکو سے ہر سال تقریباً 1.35 ملین اموات ہوتی ہیں اور آپ کے شوہر بے شرمی سے اسے فروغ دے رہے ہیں۔‘

انڈین صارف چراغ پٹیل نے کاجول کا ساتھ دیتے ہوئے لکھا: ’وہ اتنی تعلیم یافتہ نہیں ہیں لیکن وہ ملک نہیں چلا رہیں۔ وہ اپنی تعلیم میں جعل سازی نہیں کر رہیں اور ملک کے لوگوں سے جھوٹے وعدے نہیں کر رہیں جیسا کہ غیر تعلیم یافتہ سیاست دان کر رہے ہیں۔ ان کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔‘

سارتھ نامی صارف نے بھی اداکارہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’میڈیا کا بھی یہی حال ہے اور ہاں اہلیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ آج کل کوئی بھی فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے نیوز چینل چلا سکتا ہے۔‘

ویویک نامی صارف نے اس ساری بحث کو اپنے مزاحیہ انداز میں ایک مکالمے کی شکل دیتے ہوئے اسے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی طرف موڑ دیا۔

’کاجول: ہم پر غیر تعلیم یافتہ لیڈروں کی حکومت ہے۔

مودی بھگت: آپ کی ہمت کیسے ہوئی مودی جی کو نشانہ بنانے کی؟

کاجول: پر میں نے کسی کا نام نہیں لیا

مودی بھگت: او پلیز، جیسے ہمیں پتہ نہیں کہ کون غیر تعلیم یافتہ ہے۔‘

جبکہ ونے کمار نامی صارف نے تنقید کی بجائے ہلکے پھلکے انداز میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور کاجول کی ایک پرانی تصویر شیئر کرتے ہوئے بظاہر مودی کی طرف سے لکھا:  ’میں تمہیں دل سے کبھی معاف نہیں کر پاؤں گا کاجول۔۔‘

اس ٹرولنگ کے بعد انڈین اداکارہ کو وضاحتی بیان بھی جاری کرنا پڑا، جس میں انہوں نے لکھا: ’میں صرف تعلیم اور اس کی اہمیت کے بارے میں بات کر رہی تھی۔ میرا مقصد کسی سیاسی لیڈر کو نیچا دکھانا نہیں تھا، ہمارے پاس کچھ عظیم لیڈر ہیں جو ملک کو صحیح راستے پر گامزن کر رہے ہیں۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل