پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف اور انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ کے درمیان ڈربن میں ملاقات کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
پاکستان اور انڈین کرکٹ بورڈز کے عہدیداران ان دنوں آئی سی سی بورڈ میٹنگ کے لیے ڈربن میں موجود ہیں۔
ذکا اشرف اور جے شاہ کے درمیان ملاقات کی خبریں منگل کو منظرعام پر آئیں جسے لے کر پاکستان اور انڈین ذرائع ابلاغ پر الگ الگ طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
ان قیاس آرائیوں میں ذکا اشرف کی جانب سے جے شاہ کو ’دورہ پاکستان کی دعوت‘ دینا اور جے کا ’قبول‘ کر لینا بھی شامل ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کے وزیر برائے بین الصوبائی تعاون احسان الرحمان مزاری نے تصدیق کی ہے کہ ’ذکا اشرف نے جے شاہ کو ایشیا کپ سے قبل پاکستان آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی ہے۔‘
احسان الرحمان مزاری نے ڈان نیوز سے منگل کو بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’میری ذکا اشرف سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا کہ انہوں نے جے شاہ کو پاکستان آکر خود سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کی دعوت دی ہے۔‘
ان کے مطابق ’جے شاہ نے یہ دعوت قبول کرتے ہوئے ذکا اشرف کو بھی ورلڈ کپ سے قبل انڈیا آنے کی دعوت دی۔‘
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ پانچ اکتوبر سے 19 نومبر تک انڈیا میں کھیلا جانے والا ہے، تاہم پاکستان اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گا یا نہیں اس حوالے سے تاحال شکوک برقرار ہیں۔
Chairman PCB management committee met BCCI secretary Jay Shah on the sidelines of annual meeting of ICC at Durban. Hopefully both nation cricket lovers will se bilateral series soon pic.twitter.com/AYdFvLHADO
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) July 11, 2023
دوسری جانب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے چیئرمین ارون دھومال نے بھی ذکا اشرف اور جے شاہ کے درمیان ملاقات کی تصدیق تو کی ہے تاہم انہوں نے دورہ پاکستان کی دعوت کی خبروں کی تردید کی ہے۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی پی ایل چیئرمین ارون دھومال نے پاکستانی ذرائع ابلاغ پر چلنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے، جن میں کہا جا رہا ہے کہ ’انڈین ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔‘
’ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ نہ تو انڈیا پاکستان جائے گا اور نہ ہی ہمارے سیکریٹری وہاں کا دورہ کریں گے۔‘
ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر برائے بین الاصوبائی تعاون احسان الرحمان مزاری نے بتایا کہ ’جے شاہ نے ذکا اشرف سے کہا ہے کہ چونکہ یہ حکومتی احکامات ہیں کہ انڈین کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی اور اگر دونوں ممالک کی حکومتیں مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں تو انڈیا ممکنہ طور پر دورہ کر سکتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’یقینی طور پر برف پگھل رہی ہے۔‘
پاکستان کے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے انڈیا کے دورے کے معاملے پر حتمی فیصلہ کرنے کے لیے کچھ روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ہائی پروفاٸل کمیٹی تشکیل بھی دی ہے۔
این ڈی ٹی وی ڈاٹ کام کے مطابق ارون دھومال نے بدھ کو تصدیق کی ہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچز سری لنکا میں کھیلے جائیں گے کیونکہ انڈین ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔
ارون دھومال خود بھی ڈربن میں موجود ہیں۔ انہوں نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ ’ہمارے سیکریٹری اور پی سی بی سربراہ کی ملاقات ہوئی ہے اور ایشیا کپ کا شیڈول طے کر لیا گیا ہے۔
’لیگ سٹیج کے چار میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے جبکہ نو دیگر میچ سری لنکا میں کھیلے جائیں گے، جن میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچز شامل ہیں۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 15 جون کو تصدیق کی تھی کہ ایشین کرکٹ کونسل نے چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے پیش کیا گیا ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا گیا ہے۔
ایشیا کپ 31 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ اس دوران کل 13 میچز میں سے چار پاکستان میں جبکہ دیگر نو میچ سری لنکا میں کھیلے جانے ہیں۔