29 جولائی تک مزید بارشیں: سیلابی صورت حال کی پیش گوئی

این ڈی ایم اے نے مون سون بارشوں کے نتیجے میں 27 جولائی سے 29 جولائی کے دوران ملک کے چند شہروں میں سیلابی صورت حال اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی پیش گوئی کی ہے۔

20 ستمبر 2021 کی اس تصویر میں شدید بارش کے باعث راولپنڈی کی ایک زیر آب سڑک پر گاڑیاں ڈوبی ہوئی ہیں (اے ایف پی)

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں کے نتیجے میں 27 جولائی سے 29 جولائی کے دوران ملک کے چند شہروں میں سیلابی صورت حال اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی پیش گوئی کی ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’موسلا دھار بارش 27 جولائی کی رات سے 29 جولائی تک اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گجرانوالہ، لاہور اور فیصل آباد کے نشیبی علاقوں میں سیلاب لا سکتی ہے اور مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بن سکتی ہے۔‘

این ڈی ایم اے نے تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ، ضلعی انتطامیہ، ریسکیو اداروں اور وزارتوں اور وفاقی ایجنسیوں کو متعلقہ مینڈیٹ کے مطابق حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان میں جاری مون سون بارشوں کے دوران گذشتہ ایک ماہ میں 150 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق 25 جون سے 25 جولائی تک ملک بھر بارشوں اور ان سے جڑے حادثات میں 150 افراد کی جان گئی جب کہ 233 افراد زخمی ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مرنے والوں میں 63 بچے، 25 خواتین اور 62 مرد شامل ہیں اور سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئیں، جن کی تعداد 66 تھی۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں 41، سندھ میں 15، اسلام آباد میں 11 اور بلوچستان میں چھ اموات ہوئیں۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی چھ افراد جب کہ گلگت بلتستان میں پانچ افراد بارشوں اور سیلاب کے سبب اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ملک بھر میں سینکڑوں گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات