ہتکِ عزت کی سزا معطل، راہل گاندھی پارلیمان میں واپس

راہل گاندھی کی پارلیمنٹ میں واپسی سے کانگریس کی قیادت میں نو تشکیل شدہ 26 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد کی آواز کو تقویت ملنے کی توقع ہے۔

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اپوزیشن رہنما راہل گاندھی پیر کو پارلیمنٹ میں واپس آ گئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین سپریم کورٹ نے ہتک عزت کے مقدمے میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس سے تعلق رکھنے والے راہل گاندھی کی سزا چار اگست کو معطل کر دی تھی۔

راہل گاندھی کی پارلیمنٹ میں واپسی سے ان کی کانگریس پارٹی اور اس کے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اتحادی مضبوط ہوئے ہیں۔

عدم اعتماد کے ووٹ سے نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مقبولیت متاثر ہونے کا امکان نہیں جسے مضبوط اکثریت حاصل ہے۔

تاہم انڈیا کے سب سے مشہور سیاسی خاندانوں میں سے ایک گاندھی خاندان سے تعلق رکھنے والے راہل گاندھی کی پارلیمنٹ میں واپسی سے کانگریس کی قیادت میں نو تشکیل شدہ 26 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد کی آواز کو تقویت ملنے کی توقع ہے۔

توقع  ہے کہ قانون ساز منگل سے جمعرات تک حکومت کی کارکردگی پر بحث کے بعد تحریک عدم اعتماد پر ووٹ ڈالیں گے۔

راہل گاندھی، جن کے والد، دادی اور پردادا وزیر اعظم رہ چکے ہیں، کو مارچ میں بی جے پی کے ایک قانون ساز کی جانب سے 2019 میں مودی اور اسی نام کے دیگر لوگوں کی توہین قرار دیے گئے ایک معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقدمے میں دو سال قید کی سزا ملنے کے بعد 53 سالہ راہل گاندھی اپنی پارلیمانی نشست سے محروم ہو گئے تاہم ان کی ضمانت ہو گئی۔

سپریم کورٹ نے گذشتہ ہفتے ان کی سزا کو معطل کر دیا ہے جس کی بدولت راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں واپس آنے اور اگلے سال ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کا موقع مل گیا۔

پیر کو راہل گاندھی پارلیمنٹ کے احاطے میں نصب آزادی کی تحریک کے رہنما مہاتما گاندھی کو سلامی دینے کے بعد پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوئے۔ انہوں نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی۔

اس موقعے پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قانون ساز پارلیمنٹ کے داخلی دروازے کے باہر جمع ہو گئے اور راہل گاندھی اور ان کے نئے اتحاد ’انڈیا ‘یا انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس کے حق میں نعرے لگائے۔

یہ سیاسی اتحاد مئی 2024 میں ہونے والے قومی انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت کی بحالی کے فیصلے سے انڈیا کے عوام اور خاص طور پر جنوبی ریاست کیرالہ میں واقع ان کے حلقہ انتخاب وایناڈ کے لوگوں کو اطمینان حاصل ہوا ہے۔

دوسری جانب بی جے پی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی سزا کو محض معطل کیا ہے اسے منسوخ نہیں کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا