پیمرا قوانین میں ترمیمی بل واپس لے لیا گیا: وزیر اطلاعات 

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجوہ اسمبلیوں کی نو اگست کو تحلیل کے بعد ان کی حکومت ختم ہو جائے گی اور جو بھی نئی حکومت آئی وہ اس ترمیمی بل کو آگے لے چلے گی۔ 

 وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب 19 اپریل 2022 کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیر کو الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) قوانین میں ترمیم سے متعلق بل واپس لینے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے یہ بات صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔  

حکومت کی طرف سے مجوزہ پیمرا قوانین میں ترمیمی بل 2023 پر خاصی تنقید کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ ترمیمی بل کے ذریعے حکومت میڈیا پر گرفت مضبوط کرنا چاہتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ وہ جلد بازی میں قانون سازی کرنا چا رہی ہیں۔ ’کہا گیا کہ میں کسی کہنے پر قانون سازی کر رہی ہوں، میں پتہ نہیں کون سا کالا قانون لے کر آ رہی ہوں۔‘

اس سے قبل ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ وہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ’چار سال اپوزیشن میں رہتے ہوئے میڈیا کے ساتھ کام کیا مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا۔ بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئینی و جمہوری سوچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ موجوہ اسمبلیوں کی نو اگست کو تحلیل کے بعد ان کی حکومت ختم ہو جائے گی اور جو بھی نئی حکومت آئی وہ اس ترمیمی بل کو آگے لے چلے گی۔ 

پاکستان میں آزادی صحافت کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’فریڈم نیٹ ورک‘ نے پیمرا ترمیمی بل واپس لینے کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ 

گروپ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’یہ اچھا ہوا کہ حکومت نے اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے خود کو روکا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان