عمران خان نے ’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ پر برطانوی وکیل مقرر نہیں کیا: پی ٹی آئی

پی ٹی آئی نے جمعے کو ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ عمران خان نے اپنی ’غیر قانونی حراست اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ کے خلاف عالمی عدالتوں میں اپنی نمائندگی کے لیے برطانوی بیرسٹر جیفری رابرٹسن کے سی کی خدمات حاصل کی ہیں۔ تاہم اب یہ ٹویٹ ایکس پر موجود نہیں۔

عمران خان توشہ خانہ کیس میں پانچ اگست کو سزا سنائے جانے کے بعد سے اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہیں (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہفتے کو کہا ہے کہ اس نے اپنے رہنما عمران خان کی عالمی عدالتوں میں کیسز کی نمائندگی کے لیے کسی کو وکیل مقرر نہیں کیا۔

پی ٹی آئی نے اس سے قبل جمعے کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر عمران خان کے حوالے سے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی ’غیر قانونی حراست اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں اپنی نمائندگی کے لیے برطانوی بیرسٹر جیفری رابرٹسن کے سی کی خدمات حاصل کی ہیں۔

تاہم اب یہ ٹویٹ ایکس پر موجود نہیں، لیکن عرب نیوز کی ویب سائٹ پر اس کا متن دیکھا جا سکتا ہے۔

ہفتے کو پارٹی ترجمان رؤف حسن نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے عالمی عدالت کے لیے کوئی وکیل ہائیر نہیں کیا نہ ہی ایسا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔‘

پی ٹی آئی کی ٹویٹ اور پھر تردید ایک ایسے وقت پر سامنے آئی جب سابق وزیر اعظم توشہ خانہ کیس میں پانچ اگست کو سزا سنائے جانے کے بعد سے اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہیں۔

اگرچہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گذشتہ ہفتے مذکورہ سزا کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ تاہم وہ 13 ستمبر تک سائفر کیس میں اپنے جوڈیشل ریمانڈ کی وجہ سے جیل میں ہی ہیں۔

رابرٹسن کو وکیل مقرر کیے جانے کی ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے آج لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا عالمی عدالت میں جانے کا اعلان ریاست اور ملک کے خلاف جانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قومی اداروں کے خلاف کام کیا اور نو مئی کو فسادات کے دوران ملک دشمنی کا ثبوت دیا جس میں ان کے بھتیجے، بہنیں اور پورا خاندان ملوث تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا: ’ایک سیاسی جماعت نے ملک پر حملہ کیا۔ ایک شخص سارے نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے۔‘

رابرٹسن 1973 سے بیرسٹر ہیں اور وہ اپنے کیریئر میں دی گارڈین، واشنگٹن پوسٹ اور وال سٹریٹ جرنل سمیت دیگر بڑی میڈیا تنظیموں کی کامیابی سے نمائندگی کر چکے ہیں۔

ان کے موکلین میں ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن مائیک ٹائسن، ڈاؤ جونز، متنازع مصنف سلیمان رشدی اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج شامل ہیں۔

وہ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق اور دنیا بھر کی دیگر عدالتوں میں مقدمات میں پیش ہو چکے ہیں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے موزمبیق، وینڈا، چیکوسلواکیہ، ملاوی، ویت نام اور جنوبی افریقہ میں انسانی حقوق کے کئی مشنز کا حصہ رہے۔

2015 میں رابرٹسن نے یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں بیرسٹر امل کلونی کے ساتھ آرمینیا کی نمائندگی کی اور 2016 سے برازیل کے موجودہ صدر لولا دا سلوا کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست