مراکش زلزلہ: دو ہزار سے زائد اموات، لوگ گھر واپس جانے سے خوفزدہ

 امدادی کارکن بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے منہدم مکانات کے ملبے میں زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ حکام نے مراکش میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔

مراکش کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ جمعے کی شب آنے والے 6.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں اموات کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ دو ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں سے اکثر کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

 خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق مراکش کے سرکاری ٹی وی نے وزارت داخلہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلے میں جان سے جانے والوں کی تعداد بڑھ کر 2,012 ہو گئی ہے جبکہ 2059 افراد زخمی میں جن میں 1404 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک ہزار 293 اموات زلزلے کے مرکز الحوز صوبے میں ہوئیں اور 452 صوبہ تاروڈنٹ میں ہوئیں۔ یہ دونوں علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ مولای براہیم صوبے میں بھی ایک درجن سے زیادہ اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔

امدادی کارکن بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے منہدم مکانات کے ملبے میں زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ تدفین کے لیے قبریں بھی کھودی جا رہی ہیں۔

حکام نے ملک میں تین دن کے قومی سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ مراکش اور آس پاس کے علاقوں میں تین لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ نقصان کی بحالی میں برسوں لگ سکتے ہیں۔

ریڈ کراس نے کہا ہے کہ وہ مراکشی ہلال احمر کی مدد کے لیے وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ ریڈ کراس  کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر حسام الشارکاوی نے متنبہ کیا: ’ہمیں برسوں نہیں تو کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔‘

رباط، کاسابلانکا اور الصویرہ کے ساحلی شہروں میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے اور ان علاقوں میں بھی زلزلے سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ خوفزدہ رہائشی اور سیاح آدھی رات کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔

لوگ اب بھی گھروں سے باہر

ایک انجینیئر فیصل بدور نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہوں نے مراکش میں اپنی عمارت میں تین بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے خاندان بھی ہیں جو ابھی تک باہر سو رہے ہیں کیونکہ وہ اس زلزلے کی شدت سے بہت خوفزدہ تھے۔

فرانسیسی شہری 43 سالہ مائیکل بیزٹ، جو مراکش کے پرانے شہر میں تین روایتی مکانات کے مالک ہیں، نے اے ایف پی کو بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو وہ بستر پر تھے۔

انہوں نے کہا: ’میں نے سوچا کہ میرا بستر اڑ کر دو جا گرے گا۔ میں گلی میں نکلا اور فوراً اپنے گھر دیکھنے گیا۔ ہر طرف افراتفری اور تباہی تھی۔‘

سوشل میڈیا پر آنے والی فوٹیج میں تاریخی شہر کے جماعۃ الفنا چوک پر ایک مینار کا ایک حصہ منہدم ہوتے دکھایا گیا ہے۔

اے ایف پی کے ایک نمائندے نے دیکھا کہ سینکڑوں لوگ آفٹر شاکس کے خوف سے رات گزارنے کے لیے جماعۃ الفنا چوک پر جمع ہو رہے تھے، کچھ نے کمبل اوڑھے ہوئے تھے جبکہ دیگر زمین پر سو رہے تھے۔

ایک مقامی خاتون ہودہ اوطساف نے بتایا کہ وہ اپنے پیروں تلے زمین ہلنے اور رشتہ داروں کو کھونے کے بعد ’ابھی تک صدمے میں‘ ہیں۔

انہوں نے کہا: ’میرے خاندان کے کم از کم 10 افراد ہیں جو مر چکے ہیں۔ مجھے اس پر یقین نہیں آرہا، کیونکہ دون دن پہلے تک میں ان کے ساتھ تھی۔‘

آفٹر شاکس آ سکتے ہیں: ماہرین

یونیورسٹی آف مونٹ پیلیئرایکٹو ٹیکٹونک کے ماہر فلپ ورننٹ نے حالیہ تباہ کن زلزلے کے بارے میں اے ایف پی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ مراکش میں آنے والا حالیہ شدید ترین زلزلہ زیادہ فعال سیسمولوجیکل خطے سے نہیں ٹکرایا، لیکن آفٹر شاکس آسکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماہرین کے مطابق مراکش ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ آیا زلزلے آئیں گے یا نہیں۔

برطانیہ کے یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر بل میک گائیر کہتے ہیں کہ ’جہاں تباہ کن زلزلے شاذ و نادر ہی آتے ہیں، وہاں اتنی مضبوط عمارتیں تعمیر نہیں کی جاتیں، اسی لیے بہت زیادہ عمارتیں گریں اور جس کے نتیجے میں زیادہ جانی نقصان ہوا۔‘

امدادی کارروائیوں کی سربراہی کرنے والے سول ڈیفنس کے کرنل ہشام چوکری نے قبل ازیں سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ زلزلے کے مرکز اور شدت نے ’غیر معمولی ہنگامی صورت حال‘ پیدا کر دی۔

پاکستانی شہری محفوظ

دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ مراکش کے زلزلے میں تمام پاکستانی محفوظ ہیں۔

ہفتے کو جاری کیے گئے ایک مختصر بیان میں پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نےکہا کہ ’ہم نے رباط میں اپنے سفارت خانے سے پاکستانی برادری کی خیریت دریافت کرنے کے لیے رابطہ کیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق تمام پاکستانی شہری اس آفت میں محفوظ ہیں۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ ’ہم اس سانحے کے تناظر میں انہیں کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنے کے لیے صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت اس مشکل گھڑی میں مراکش کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور زلزلے میں ہونے والے المناک جانی نقصان پر دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے مراکش کو اپنی مدد کی پیشکش سے بھی آگاہ کیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا