پیٹرول کی قیمت میں اضافہ: جماعت اسلامی کا دھرنوں کا اعلان

وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 331 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

16 فروری 2023 کی اس تصویر میں کراچی کے ایک پیٹرول پمپ پر ایک موٹر سائیکل سوار پیٹرول ڈلواتے ہوئے ( آصف حسن/ اے ایف پی)

پاکستان میں رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو بار ریکارڈ اضافہ کیا گیا، جس کے خلاف جماعت اسلامی نے احتجاجی تحریک چلانے اور چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنوں کا اعلان کیا ہے۔

ہفتے کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 23 روپے دو پیسے کے اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہوگئی جبکہ 17 روپے 34 پیسے کے اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 329 روپے 18 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ 

وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق 16 ستمبر 2023 سے ہوگیا ہے۔

اس سے قبل یکم ستمبر کو نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے سے زائد کا اضافہ کیا تھا۔ 

جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کا اعلان کیا اور کہا کہ چاروں گونر ہاؤسز کے باہر دھرنے ہوں گے۔

انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا: ’اب خاموش رہنا موت ہے۔۔۔ جماعت اسلامی بجلی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف احتجاجی تحریک چلا رہی ہے، چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے کا اعلان کیا ہے۔‘

انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ احتجاج میں ان کا ساتھ دیں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا صارفین بھی برہم نظر آئے۔

سوشل میڈیا صارف فیاض نے عوام کو سڑکوں پر احتجاج کرنے کا مشورہ دیا اور لکھا کہ ’اس ملک کے عوام نے سب اپنی قسمت کا لکھا سمجھ کر مان لیا ہے۔ یہ اب بھی اپنے حقوق کے لیے باہر نہیں نکلیں گے۔‘

امین ساغر نامی صارف کا کہنا تھا: ’سر میں شدید درد ہے، رات سے حساب کتاب کر رہا ہوں کہ ڈالر نیچے آنے سے پیٹرول اوپر کیسے جا سکتا ہے۔‘

سوشل میڈیا صارف عقیل ملک نے لکھا کہ ’گذشتہ رات پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے عوام کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی اور نچلا طبقہ اس مہنگائی کی چکی میں پس چکا ہے۔ نگران حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کرے نہیں تو آنے والے وقت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔‘

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ابھی بجلی کے زائد بلوں کا معاملہ اور اس پر ہونے والے احتجاج کا قصہ تھما نہیں تھا کہ ایک ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو مرتبہ اور وہ بھی ریکارڈ اضافے نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی ہے۔

عوام کی نظریں نگران حکومت پر ہیں کہ شاید وہ کسی صورت ریلیف دے سکے، لیکن نگران وزیراعظم نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں بظاہر اس معاملے پر ہاتھ کھڑے کر لیے۔ 

جمعے کو اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس کے بعد نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا تعلق بین الاقوامی مارکیٹ سے جڑا ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا تھا: ’بہت ساری چیزیں ہماری حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور کچھ چیزیں بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں سے جڑی ہوئی ہیں۔ ہم ان چیزوں پر فوکس کر رہے ہیں، جہاں گورننس کے مسئلے ہیں اور جنہیں تبدیل کرکے عوام کو ریلیف دیا جاسکے۔ بین الاقوامی قیمتوں پر ہمارا کنٹرول نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان