سیالکوٹ مسجد میں فائرنگ کا منصوبہ بیرون ملک بنا: پولیس

آئی جی پنجاب عثمان انور نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے 11 اکتوبر کو سیالکوٹ میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو 24 گھنٹے میں شناخت کرکے گرفتار کرلیا۔

آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور جمعہ 13 اکتوبر 2023 کو لاہور میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران(تصویر: سکرین گریب پی ٹی وی نیوز)

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے جمعے کو کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے مشترکہ آپریشن کے دوران سیالکوٹ میں مسجد میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرلیا ہے، جس کی منصوبہ بندی پاکستان سے باہر کی گئی تھی۔

11 اکتوبر کو سیالکوٹ میں تھانہ صدر ڈسکہ کے علاقہ منڈیکی میں نامعلوم افراد نے نماز فجر کے وقت فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا تھا۔

جمعے کو ایک پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پنجاب نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ ’پاکستان میں ایک دہشت گردی کا حملہ ہوا۔۔۔ایک بدمعاش قوم (Roug Nation) کی جانب سے، جس کی منصوبہ بندی پاکستان سے باہر سے کی گئی تھی۔‘

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ’سیالکوٹ میں ایک مسجد کے اندر فائرنگ کرکے کچھ افراد کو شہید کردیا گیا، اس کے فوری جواب میں ہمارے ڈی پی او سیالکوٹ اور ان کی ٹیم نے فوری ردعمل دیا، وہاں پہنچے اور شواہد حاصل کیے۔ ان کا ریکارڈ نکالا اور اپنے جدید سافٹ ویئرز سے ٹریس کیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ چھ اور نو اکتوبر کو ان (ملزمان) کی ریکی کی گئی اور وہ (ملزمان) لاہور کے ہوٹل میں آئے جس کا ہم نے ریکارڈ حاصل کرلیا۔

’لاہور آکر 11 تاریخ کو پانچ بجکر 28 منٹ پر انہوں نے شہادتیں (قتل) کیں، جنہیں یہ دنیا میں استعمال کرنا چاہتے تھے لیکن اب یہ ان کے خلاف استعمال ہو رہی ہیں۔‘

آئی جی پنجاب کے مطابق: ’لاہور، سیالکوٹ، قصور اور پاک پتن کی پولیس نے ایک ساتھ ریڈ کیا اور دشمن کو وہاں پر آ لیا، جہاں ان کو اندازہ بھی نہیں تھا۔‘

عثمان انور نے بتایا کہ واقعے میں ملوث تمام سہولت کاروں، منصوبہ سازوں اور اسے انجام تک پہنچانے والے تمام افراد کی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 24 گھنٹے کے اندر شناخت کرلی، جن میں سے زیادہ تر گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’آج ہم آپ کے سامنے پاکستان کو محفوظ کرکے بیٹھے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم جلد ہی ایک اور پریس کانفرنس کریں گے، جب ہم عدالت میں تمام شواہد پیش کرلیں گے۔‘

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی ریاست کے اوپر پہلے بھی حملے ہوتے رہے لیکن پاکستان ان سے بے خوف رہا، لیکن الحمداللہ ہمارا حوصلہ اتنا ہے کہ ہم اس سے بڑی چیزیں برداشت کرسکیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے متحد ہوکر پاکستان کے اندر ہونے والی اس دہشت گردی کو 24 گھنٹے کے اندر نہ صرف ٹریس اور معلوم کیا، ان کی نشاندہی کرنے کے بعد ان کو پکڑا بلکہ ان کے آنے والے بدبو دار اور گندے اقدامات کو بھی ناکام بنا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا دفتر خارجہ اور تمام ادارے دنیا کے امن کے لیے کام کر ہے ہیں، پاکستان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، ہم ایک قوم بن کر یہ ثابت کردیں گے کہ یہ جھوٹے اور دہشت گرد ہیں۔

آئی جی پنجاب کے مطابق: ہم ہمت کے ساتھ بدلہ لے رہے ہیں۔ ملک کی تمام پولیس فورسز اپنی انٹیلی نس ایجنسیوں کے ساتھ متحد ہیں اور ہم نے ناقابل تردید شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، جنہں ہم نہ صرف اپنے ملک کے عوام بلکہ ہر پر امن ملک کے سامنے بے نقاب کریں گے۔‘

حالیہ دنوں میں پاکستان میں دہشت گردی کے متعدد واقعات ہوئے ہیں، جن کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ ان میں بیرونی عناصر ملوث ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان