ملائیشیا: غزہ پر حملوں کے خلاف ریلی میں وزیر اعظم بھی شامل

ملائیشیا کے وزیرِ اعظم نور ابراہیم نے کہا کہ ملائیشیا اسرائیل کے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم 24 اکتوبر 2023 کو فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے (روئٹرز)

منگل کو ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں ہزاروں لوگوں نے فلسطینیوں کے حق میں ہونے والی ایک احتجاجی ریلی میں حصہ لیا جس میں وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے بھی شرکت کی۔

ویسے تو ملائیشیا میں اسرائیل کے غزہ کے حملے کے آغاز ہی سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مگر منگل کو ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا احتجاج تھا جس میں عرب نیوز کے مطابق 16 ہزار سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔

اخبار ملائی میل کے مطابق انور ابراہیم نے کہا کہ ملائیشیا اسرائیل کے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

انہوں نے دارالحکومت کوالالمپور کے ایک سٹیڈیم میں ہونے والے ایک بڑے جلسے سے دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھ پر یورپ، امریکہ اور اسرائیل کے بعض حلقوں کی جانب سے حملے کیے جا رہے ہیں۔ میں نے کہا، جب تک میرے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے، میں دھمکیاں قبول نہیں کروں گا۔ ہم لڑتے رہیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’انہیں کہہ دو، ہمیں دھمکانے کا خواب بھی نہ دیکھیں۔ ہم فیصلہ کریں گے کہ کیا درست ہے، ہم آزادی کا مطلب سمجھتے ہیں۔‘

اس سے قبل ملائیشیا کی وزارت تعلیم نے فرینکفرٹ کتاب میلے میں شرکت سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ اس کتاب میلے پر فلسطینیوں کی آواز دبانے اور اسرائیل کے حق میں موقف اختیار کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ملائیشیا کی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ وہ ’فلسطین میں اسرائیل کے تشدد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔‘

سات اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے جانے والی بمباری سے اموات کی تعداد 5800 کے قریب پہنچ گئی ہے، جس میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ کی وزارت صحت نے منگل کو کہا کہ ’گذشتہ رات اسرائیلی فضائی حملوں میں 700 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے۔‘ یہ دنیا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں سے ایک غزہ پر اسرائیل کی بمباری کے آغاز کے بعد سے 24 گھنٹوں میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انور ابراہیم نے کہا، ’ہم کچھ بھی اضافی نہیں مانگ رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ عربوں، فلسطینیوں، غزہ کے لوگوں کے ساتھ انسانوں جیسا برتاؤ کیا جائے۔ قتل بند کرو۔ انہیں خوراک دو۔ انہیں ادویات دو۔ بچوں کو جینے کا حق دو۔ کیا میں کوئی بہت بڑا مطالبہ کر رہا ہوں؟‘

انور ابراہیم نے کہا، ’ہم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ کل، آج اور کل۔‘ انہوں نے کہا کہ ’یاسر عرفات کے زمانے سے لے کر آج تک ملائیشیا کے لوگ فلسطینوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’ملائیشیا کے عوام آج تک فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور بغیر خوف کے ایسا کرتے رہیں گے۔ ہم انسانیت، انصاف اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، مسلمانوں، ہندوؤں، بدھوں اور مسیحیوں کے لیے۔ ہم ان کی عزت کرتے ہیں اور وہ ہماری۔‘

روئٹرز کے مطابق کوالالمپور میں مظاہرین نے فلسطینی جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور ’فلسطین زندہ باد‘ اور ’اسرائیل مردہ باد‘ کے نعرے لگائے تھے۔

20 سالہ طالبہ نورالانس صفیقہ محمد نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ اسرائیلی اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جلسے میں آئی ہیں۔

’یہ صرف مذہب کے بارے میں نہیں ہے، یہ انسانیت کے بارے میں ہے۔۔۔ بحیثیت انسان ہمیں ایک دوسرے کے لیے ہمدرد ہونا چاہیے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا