اسرائیل کا اقوام متحدہ کے عہدے داروں کو ویزے دینے سے انکار

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردان نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش کے فلسطینیوں کے حق میں دیے گئے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو ویزے دینے سے انکار کر دے گا۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان 24 اکتوبر کو اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردان نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش کے فلسطینیوں کے حق میں دیے گئے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو ویزے دینے سے انکار کر دے گا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیریش نے 25 اکتوبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران فلسطینیوں کو اسرائیل کی جانب سے دی جانے والی ’اجتماعی سزا‘ کے خلاف خبردار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

انتونیو گوتیریش نے کہا تھا کہ ’حماس کی جانب سے کیے جانے والے حملے خلا میں نہیں ہوئے۔ فلسطینی عوام 56 سال سے گھٹن زدہ قبضے کا شکار ہیں۔‘

ان کے بیان نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کو غصہ دلایا تھا، جنہوں نے انتونیو گوتیریش کی طرف انگلی اٹھا کر آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیلی تاریخ کے سب سے مہلک ترین حملے میں مارے گئے چھوٹے بچوں سمیت شہریوں کا ذکر کیا اور کہا: ’سیکریٹری جنرل، آپ کس دنیا میں رہتے ہیں؟‘

اقوام متحدہ سربراہ کے اس بیان پر اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردان نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر انتونیو گوتیریش سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری جانب انہوں نے آرمی ریڈیو کو بتایا: ’ہم نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل مارٹن گریفتھس کو ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’انہیں سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بدھ کو اسرائیل کی طرف سے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کے سامنے ایک بیان میں فلسطینی گروپ حماس کے اسرائیل پر حملوں کو جائز قرار دیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے اسرائیل کا نام لیے بغیر صحافیوں کو بتایا: ’میں اپنے بعض بیانات کی غلط بیانیوں سے حیران ہوں۔۔۔ گویا میں حماس کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز بنا رہا ہوں۔ یہ غلط ہے۔‘

انہوں نے غزہ کی پٹی میں ’بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں‘ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

انتونیو گوتیریش نے اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کو بتایا تھا کہ یہ واضح ہونا بہت ضروری ہے کہ جنگ کے اصول ہوتے ہیں، جن کا آغاز عام شہریوں کے احترام اور تحفظ کے بنیادی اصول سے ہوتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا