پاکستان اور چین کی آبدوز شکن مشترکہ بحری مشقیں جاری

چین اور پاکستان کی بحری افواج نے شمالی بحیرہ عرب کے پانیوں اور فضائی حدود میں مشقوں کا آغاز کیا تھا جس میں آبدوز شکن مشقیں بھی شامل ہیں اور یہ مشترکہ مشقیں 17 نومبر کو اختتام پذیر ہوں گی۔

  پاکستان اور ترکی کے بحری کمانڈوز کثیر الملکی بحری مشقوں ’امن 23‘ کے دوران بحیرہ عرب میں کراچی کے ساحل کے قریب 13 فروری 2023 کو مشق کر رہے ہیں (اے ایف پی / آصف حسن)

چین اور پاکستان کی بحری افواج بحیرہ عرب میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی مشقیں کر رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ساحلی شہر کراچی سے ہفتے کو چین اور پاکستان کی بحری افواج نے شمالی بحیرہ عرب کے پانیوں اور فضائی حدود میں مشقوں کا آغاز کیا تھا جس میں آبدوز شکن مشقیں بھی شامل ہیں اور مشترکہ مشقیں 17 نومبر کو اختتام پذیر ہوں گی۔

پیپلز لبریشن آرمی ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق ان مشقوں کے دوران چین اور پاکستان پہلی بار مشترکہ بحری گشت بھی کریں گے۔

ان مشقوں سے قبل سات سے نو نومبر 2023 تک بحر ہند کے شمال مشرقی کنارے پر بحیرہ انڈمان میں روس اور میانمار نے مشقیں کی تھیں جن کو ماسکو نے ’جدید تاریخ میں پہلی روسی-میانمار بحری مشق‘ کہا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس کے مطابق روس کے دو بڑے آبدوز شکن بحری جہاز ایڈمرل ٹریبوٹس اور ایڈمرل پنٹیلیف نے میانمار کی بحریہ کے ایک فریگیٹ اور کارویٹ کے ساتھ مشقیں کیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان بحری مشقوں کے دوران ہی امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے 10 نومبر کو نئی دہلی میں اپنے انڈین ہم منصبوں کے ساتھ دفاعی امور پر بات چیت کی تھی۔

’2+2 ڈائیلاگ‘ کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں امریکی اور انڈین حکومتوں نے یوکرین کی جنگ پر گہری تشویش کا اظہار کیا لیکن روس کا کوئی واضح ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے آزاد اور کھلے انڈو پیسیفک کے تحفظ کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

نئی دہلی نے روس کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات بشمول دفاع میں تعاون کو احتیاط سے برقرار رکھا ہے اور واشنگٹن کے ساتھ بھی اس کے تعلقات مستقل طور پر مضبوط ہوئے ہیں۔

مشترکہ بیان میں چین کا بھی ذکر نہیں کیا گیا، حالانکہ انڈین حکومت کے ایک عہدیدار نے بات چیت سے قبل کہا تھا کہ بات چیت میں چین ’کلیدی نکات‘ میں سے ایک ہو گا۔

یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان رواں ہفتے سان فرانسسکو میں ایک ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں توقع ہے کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ فوجی تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کی کوشش کرے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان