ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں بلوچ عسکریت پسندوں کے پولیس سٹیشن پر حملے میں 11 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے مزید بتایا کہ صوبہ سیستان بلوچستان کے قصبے رسک میں ہونے والی جھڑپوں میں عسکریت پسند جیش العدل گروپ کے متعدد ارکان بھی مارے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ علاقہ ایک طویل عرصے سے سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ منشیات سمگلروں کے درمیان اکثر جھڑپوں کا مقام رہا ہے۔
عسکریت پسند گروپ جیش العدل، جس کا کہنا ہے کہ وہ نسلی اقلیت بلوچوں کے لیے زیادہ سے زیادہ حقوق اور بہتر حالات زندگی چاہتا ہے، نے حالیہ برسوں میں صوبے میں ایرانی سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق رواں برس 23 جولائی کو بھی ملک کے جنوب مشرق میں زاہدان شہر میں ایک ’دہشت گرد‘ حملے میں کم از کم چار ٹریفک پولیس اہلکاروں کی موت واقع تھی۔
اس سے قبل آٹھ جولائی کو مسلح افراد اور خود کش حملہ آوروں نے زاہدان کے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں دو پولیس افسران اور چار حملہ آوروں کی اموات ہوئی تھیں۔