سندھ: شہباز قلندر کی درگاہ سے سونا، چاندی چوری، درگاہوں کے ’سپر آڈٹ‘ کا فیصلہ

سیہون پولیس نے محکمہ اوقاف کی درخواست پر واقعے کا مقعدمہ درج کر کے مینیجر زبیر بلوچ کو گرفتار کرلیا ہے۔ آیف آئی آر کے مطابق درگاہ سے تقریباً 57 تولہ سونا اور تین ہزار تولہ چاندی چوری کیے گئے۔  

محکمہ اوقاف کے مطابق مزار سے چوری ہونے والے سونے اور چاندی کی قیمت  ایک کروڑ 23 لاکھ 72 ہزار 863 روپے ہے (انڈپینڈنٹ اردو)

سندھ کے شہر سیہون میں موجود لال شہباز قلندر کی درگاہ کے مال خانے سے سونا اور چاندی چوری ہونے کے بعد محکمہ اوقاف سندھ نے صوبے کی تمام درگاہوں کے آڈٹ کا اعلان کیا ہے۔

محکمہ اوقاف کے مطابق چوری ہونے والے سونے اور چاندی کی قیمت  ایک کروڑ 23 لاکھ 72 ہزار 863 روپے ہے۔

شہباز قلندر کی درگاہ سے ہونے والی چوری کا مقدمہ 19 دسمبر 2023 کو درج ہوا تھا۔ 

محکمہ اوقاف سندھ کے ترجمان عمران سانگی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’سندھ میں زائرین کی تعداد کے حساب سے لال شہباز قلندر کی درگاہ ایک بڑی درگاہ  سمجھی جاتی ہے۔ درگاہ پر آنے والے زائرین چندے کی پیٹیوں میں نذرانے کے طور پر نقد رقم کے ساتھ سونا اور چاندی بھی ڈالتے ہیں۔‘

عمران سانگی کے مطابق ’نقد رقم تو محکمے کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جاتی ہے جب کہ سونا اور چاندی درگاہ کے قریب واقع مال خانے میں رکھے جاتے ہیں۔ مال خانے میں سونا اور چاندی گذشتہ کئی سالوں سے رکھا ہوا تھا، جہاں سے چوری ہو گیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’درگاہ پر محکمہ اوقاف کے مینیجر زبیر بلوچ کے پاس مال خانے کی چابیاں ہوتی ہیں۔ زبیر بلوچ نے ایک ملازم علی رضا گوپانگ کو ذاتی حیثیت میں اپنے پاس رکھا تھا۔ زبیر بلوچ کے مطابق ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور انہوں نے مال خانے کی چابیاں اپنے ملازم علی رضا گوپانگ کو دی تھیں جو سونا اور چاندی چوری کر گیا۔‘

سیہون پولیس نے محکمہ اوقاف کی درخواست پر واقعے کا مقعدمہ درج کر کے مینیجر زبیر بلوچ کو گرفتار کر لیا ہے۔ آیف آئی آر کے مطابق درگاہ سے تقریباً 57 تولہ سونا اور تین ہزار تولہ چاندی چوری کیے گئے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران سانگی نے کہا کہ ’سندھ میں ایک سو سے زائد درگاہیں ہیں مگر ان میں تقریباً 100 درگاہیں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہیں۔ ان میں 33 درگاہیں کراچی ڈویژن میں جب کہ 77 صوبے کے دیگر اضلاع میں واقع ہیں۔‘

نگران وزیر اوقاف عمر سومرو نے واقعے کے بعد مینیجر زبیر بلوچ کو معطل کرنے، تنخواہ اور پینشن روکنے کے ساتھ کیس اینٹی کرپشن کو بھیجنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زبیر بلوچ کے پولیس کو دیے گئے تحریری بیان کے مطابق زبیر بلوچ گذشتہ 12 سال سے درگاہ پر بطور مینیجر اوقاف کام کر رہے تھے۔ نذرانے کا سونا اور چاندی تولنے کے بعد ان کے زیر انتظام مال خانے میں رکھا جاتا تھا۔  

تحریری بیان میں زبیر بلوچ نے کہا ’جنوری 2022 میں میری تحویل میں 58 تولے، سات آنے سونا تھا۔ یہ سونا حیدر آباد کی نیشنل بینک فاطمہ جناح روڈ برانچ کے لاکر 302 میں منتقل کرنا تھا۔‘

’منتقلی کے لیے چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کی متعدد میٹنگز ہونے کے باوجود یہ سونا حیدرآباد منتقل نہ ہو سکا۔ دریں اثنا میری طبیعت خراب ہو گئی اور میں علاج کے لیے ہسپتالوں کے چکر کاٹنے لگا۔  

اس لیے میں نے مال خانے کی چابی اوقاف کے وظیفے پر رکھے ملازم علی رضا گوپانگ کو دی۔ انہوں نے مال خانے میں رکھا سونا اور چاندی چوری کر لیا۔‘ 


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان