عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو تعاون فراہم کریں گے: پاکستان فوج

آرمی چیف کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔

جمعرات کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں دو روز جاری رہنے والی 261 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی (آئی ایس پی آر)

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعرات کو ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ فوج آئندہ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو تعاون فراہم کرے گی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں دو روز جاری رہنے والی 261 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی۔

آرمی چیف کی زیر صدارت ہونے والی کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے آٹھ فروری کی تاریخ کا اعلان کر رکھا ہے۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ’دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور مدد کرنے والوں سے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ نمٹا جائے گا۔‘

بیان کے مطابق: ’فورم نے براہ راست اور بالواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے پاکستان فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔‘

کور کمانڈرز کانفرنس کو موجودہ جیو سٹریٹجک ماحول، قومی سلامتی کو درپیش مشکلات اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کی  حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا: ’ایک ہمسایہ ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی اور اس کے دیگر گروپوں کے دہشت گردوں کو حاصل پناہ گاہوں، کارروائی کی آزادی اور دہشت گردوں کو جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی کو پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرنے والے سنگین نکات کے طور پر دیکھا گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کور کمانڈرز کانفرنس میں مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کے افسروں اور جوانوں سمیت جان قربان کرنے والوں کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

بیان میں کہا گیا: ’فورم نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین فوج کے مسلسل جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ شرکا نے انڈین فوج کی جانب سے شہریوں کے اغوا، تشدد اور قتل کی حالیہ کارروائیوں کی واضح طور پر مذمت کی۔

’اس طرح کی کارروائیاں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے زمرے میں آتی ہیں اور اپنے جائز حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے بہادر کشمیریوں کے جذبے کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔‘

پاکستان عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں کی ہر طرح کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری فائر بندی اور جاری تنازعے کے پرامن حل کے مطالبے کے حکومتی مؤقف کا اعادہ کیا گیا۔

فورم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے زیر انتظام سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جاری کوششوں کے لیے حمایت کا اعادہ کیا۔

بیان کے مطابق فورم نے سمگلنگ، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی سمیت دیگر غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے خلاف جاری اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان فوج اس طرح کے جرائم کی روک تھام کے لیے متعلقہ سرکاری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتی رہے گی۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان