سپریم کورٹ کے متوقع چیف جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی

جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ ’اب میں مزید بطور جج سپریم کورٹ کام جاری رکھنے کی خواہش نہیں رکھتا۔ اس لیے آرٹیکل 206 شق ون کے تحت مستعفی ہو رہا ہوں۔‘

جسٹس اعجاز الاحسن نے رواں برس اکتوبر میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہونا تھا(سپریم کورٹ ویب سائٹ)

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس مظاہر نقوی کے بعد جمعرات کو جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی ہو گئے ہیں۔ اس طرح دو روز میں اعلیٰ عدالت سے دو ججوں کے استعفے سامنے آئے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے رواں برس اکتوبر میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہونا تھا۔

صدر پاکستان کو لکھے گئے اپنے استعفے میں جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ ’مجھے بطور جج، چیف جسٹس آف لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے کام کرنے کا اعزاز حاصل رہا ہے۔‘

جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے استعفے میں مزید لکھا ہے کہ ’لیکن اب میں مزید بطور جج سپریم کورٹ کام جاری رکھنے کی خواہش نہیں رکھتا۔ اس لیے آرٹیکل 206 شق ون کے تحت مستعفی ہو رہا ہوں۔‘

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کو کونسل کی کسی کارروائی کا سامنا نہیں تھا۔ البتہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور میں ان کو مخصوص بینچ کا حصہ ہونے اور مخصوس کیسز سننے پر ن لیگ کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن پاناما کیس میں نواز شریف کے خلاف کیس میں مانیٹرنگ جج بھی رہے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے سے اگلے چیف جسٹس پاکستان بھی تبدیل

سپریم کورٹ کے موجودہ ججز کی سینیارٹی لسٹ میں اس وقت پہلے نمبر پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، دوسرے نمبر پر جسٹس سردار طارق مسعود، تیسرے نمبر پر جسٹس اعجاز الاحسن، چوتھے نمبر پر جسٹس سید منصور علی شاہ، پانچویں نمبر پر جسٹس منیب اختر اور چھٹے نمبر پر جسٹس یحیی آفریدی ہیں۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سردار طارق مسعود رواں برس دس مارچ کو مدت ملازمت ختم ہونے کے باعث چیف جسٹس بنے بغیر ریٹائر ہو جائیں گے۔

موجود چیف جسٹس رواں برس 25 اکتوبر کو ریٹائر ہوں گے جس کے بعد اگلا چیف جسٹس جسٹس اعجاز الاحسن نے بننا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے نو ماہ اور نو دن تک چیف جسٹس رہنا تھا۔ اور چار اگست 2025 کو عہدے سے سبکدوش ہو جانا ہے۔ جسٹس اعجاز کے بعد جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہونا تھا لیکن اب جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کے بعد جسٹس منصور علی شاہ رواں برس اکتوبر میں اگلے چیف جسٹس پاکستان ہوں گے جو 27 نومبر 2027 تک چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات رہیں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن کے بعد سپریم کورٹ میں اہم تبدیلیاں

جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے سے نہ صرف چیف جسٹس کی فہرست میں تبدیلی ہوئی ہے بلکہ سینیئر جج کا عہدہ خالی ہونے کے باعث اب سپریم جوڈیشل کونسل کے مستقل رکن بھی جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے۔

ججوں کی سنیارٹی فہرست اب تبدیل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کے بعد دوسرے نمبر پر جسٹس طارق مسعود جبکہ تیسرے نمبر پر جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے۔ چونکہ اس سے قبل جسٹس اعجاز الاحسن تیسرے نمبر تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے ساتھ سپریم کورٹ میں ججز کی آسامیاں بھی حالی ہو گئیں ہیں۔ پہلے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت سولہ جج تھے۔ ایک جج کی آسامی خالی تھی لیکن دو حالیہ استعفوں کے بعد اب سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت ججوں کی تعداد 14 رہ گئی ہے جبکہ تین ججوں کی آسامیاں بھی خالی ہو گئیں ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن کون ہیں؟

میسر معلومات کے مطابق مری میں پیدا ہونے والے جسٹس اعجاز الاحسن نے لاہور میں تعلیم حاصل کی جبکہ قانون کی تعلیم امریکہ سے حاصل کی۔

سنہ 2011 میں جسٹس اعجاز الاحسن کو لاہور ہائی کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ نومبر 2015 میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے جبکہ سپریم کورٹ میں آسامی خالی ہونے پر اگلے ہی برس جون 2016 میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔

جسٹس اعجاز الاحسن سات سال اور دو مہینے سپریم کورٹ کے جج کے منصب پر فائز رہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان