سوشل میڈیا پر ’ججز کے خلاف مہم‘: تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم

وزارت داخلہ کے مطابق جے آئی ٹی ’ججز کے خلاف مہم کے پیچھے مذموم مقاصد تلاش کرنے کے علاوہ اس میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت عدالتی کارروائی کرے گی۔‘

پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ نے 13 جنوری 2024 کو رات 11 بجے کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا تھا (فائل فوٹو اے ایف پی)

پاکستان کی وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف ’سوشل میڈیا مہم‘ کا نوٹس لیتے ہوئے منگل کو اس کی روک تھام اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق چھ رکنی ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ہوں گے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق دیگر ارکان میں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے دو نمائدے جن کا رینک 20ویں گریڈ سے کم نہیں ہو گا، اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی، پی ٹی اے کا ایک نمائندہ اور ایک منتخب کردہ رکن شامل ہوں گے۔

وزارت داخلہ کے مطابق جے آئی ٹی ’ججز کے خلاف مہم کے پیچھے مذموم مقاصد تلاش کرنے کے علاوہ اس میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت عدالتی کارروائی کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ایسی مہمات کی روک تھام کے لیے تجاویز دے گی۔‘

نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی اپنا کام 15 دنوں میں مکمل کر کے رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کروائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکشن کیمشن کی درخواست پر سپریم کورٹ کے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کے فیصلے کے بعد ججوں کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ نے 13 جنوری 2024 کو رات 11 بجے کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا جس میں ان سے ان کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لے لیا گیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان ’بلے‘ کی واپسی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کورٹ میں جمعے کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا تھا کہ ’پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے میں سقم ہیں‘۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان