سعودی عرب سے تجارتی و عوامی رابطوں کو تقویت دینا چاہتے ہیں: پاکستانی وزیراعظم

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کی سٹریٹجک اہمیت پر زور دیا گیا۔

سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں 18 جنوری 2024 کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی ملاقات کا منظر (وزیراعظم آفس)

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے جمعرات کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کی، جس کے دوران دونوں ملکوں میں قریبی تعلقات اور علاقائی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کی سٹریٹجک اہمیت پر زور دیا گیا، جو مشترکہ ثقافتی ورثے اور مشترکہ مفادات میں جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان تجارت، سرمایہ کاری اور عوام کے درمیان رابطوں کے تبادلوں سمیت دو طرفہ روابط کو مزید تقویت دینے کی خواہش رکھتا ہے۔

نگران وزیراعظم نے سعودی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام مملکت کی قیادت اور سعودی عوام کے لیے انتہائی احترام کا اظہار کرتے ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے علاقائی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات علاقائی استحکام کا ایک عنصر ہیں۔

اس سے قبل نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ سمندر پار پاکستانیوں کو معیشت کے اہم شعبوں میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے راغب کرنے میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم کے موقعے پر منعقدہ پاتھ فائنڈرز پاکستان بریک فاسٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سرمایہ کاری کی غرض سے ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اگلے پانچ سالوں میں پاکستان میں اربوں ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری لانے میں مدد کرے گی۔

نگران وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے ’ون ونڈو آپریشن‘ کے طور پر کام کرے گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا